لاہور ہائی کورٹ نے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 19 مارچ (اتوار) کو مینار پاکستان پر پاور شو کرنے سے روک دیا۔
13 مارچ کو پی ٹی آئی چیئرمین نے 19 مارچ (اتوار) کو مینار پاکستان پر اپنے انتخابی جلسے میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاور شو کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کے ریکارڈ کی پبلک ریلیز سے حقائق سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو لڑنا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے یہ فیصلہ پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی جانب سے پنجاب کے دارالحکومت میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست پر جاری کیا۔ انہوں نے سیاسی جماعت کو ہدایت کی کہ وہ شہری انتظامیہ کے ساتھ بیٹھ کر طریقہ کار وضع کریں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
جسٹس شیخ نے پی ٹی آئی کو ہدایت کی کہ وہ پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس عثمان انور اور چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان سے بات چیت کرکے کوئی راستہ نکالیں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے، “آپ کو سسٹم میں خلل نہیں ڈالنا چاہیے۔”
مزید پڑھیں: آئی ایچ سی نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کو معطل کردیا۔
جج نے ریمارکس دیے کہ ریلی کے انعقاد سے 15 دن پہلے پلان بنا لیا جائے۔
یہ ریلی ایسے وقت میں آئی جب پنجاب میں انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ انتخابات 30 اپریل کو ہونے والے ہیں۔
12 مارچ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی جانب سے اپنی انتخابی مہم شروع کرنے کے لیے ریلی نکالنے کے اعلان کے بعد نگراں پنجاب حکومت نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع تھا جب عبوری حکومت نے پارٹی کی انتخابی ریلی سے قبل یہ پابندی عائد کی تھی۔