Wednesday, December 3, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 248

شاہد آفریدی ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے

ملک کی سینئر کرکٹ ایسوسی ایشن نے جمعہ کو اعلان کیا کہ پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی 40 سال سے زائد عمر کے کھلاڑیوں کے افتتاحی ورلڈ کپ کے لیے ایک بار پھر ملک کی نمائندگی کریں گے، جو ستمبر اور اکتوبر میں منعقد ہوگا۔

پی وی سی اے کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ شاہد آفریدی، جنہوں نے پانچ ورلڈ کپ کے ساتھ 1996 سے 2016 تک پاکستان کی نمائندگی کی، جمعرات کو پاکستان ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین فواد اعجاز خان اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹیم میں شامل ہونے پر رضامند ہوئے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

سابق آل راؤنڈر فی الحال پوسٹ سیلف سوشل ویلفیئر فاؤنڈیشن کی نگرانی کرتے ہیں، جسے ایسوسی ایشن نے مقابلے کے لیے ایک سی ایس آر پارٹنر نامزد کیا ہے۔

آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، کینیڈا، ہانگ کانگ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کی آٹھ ٹیمیں 23 ستمبر سے 8 اکتوبر تک کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں چیمپئن شپ کے لیے مدمقابل ہوں گی۔

پاکستان کے دو سبق کپتان  سابق کپتان یونس خان اوریونس خان بھی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے ۔

ایران میں ایک اور پھانسی

ایران کی عدلیہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے ایک ایسے نیٹ ورک کے سربراہ کو پھانسی دے دی ہے جو ایرانی خواتین کو جسم فروشی کے لیے پڑوسی ممالک میں اسمگل کرتا تھا۔

پھانسی کے حوالہ دیتے ہوے ایران کی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ شہروز سخنوری، جسے الیکس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک ایسے نیٹ ورک کا سربراہ تھا جو ایرانی خواتین اور لڑکیوں کو خطے کی کچھ ممالک میں لے جا کر اسمگل کرتا تھا۔

رپورٹ کے مطابق سخنوری کو ہفتے کی صبح جسم فروشی کے لیے انسانی اسمگلنگ کے جرم میں پھانسی دی گئی۔ایرانی میڈیا کے مطابق، 2020 میں، الیکس کو مبینہ طور پر انٹرپول کی مدد سے ملائیشیا میں پکڑا گیا اور ایران بھیج دیا گیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

اسے ستمبر 2021 میں زمین پر بدعنوانی کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی، یہ اصطلاح ایرانی حکام جرائم کی ایک وسیع رینج کے لیے استعمال کرتے ہیں، جن میں اخلاق سے متعلق جرائم بھی شامل ہیں۔

زمین پر بدعنوانی اور انسانی سمگلنگ کے الزامات کے نتیجے میں دو سال قبل دو خواتین کو موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم، وکلاء نے دعویٰ کیا کہ وہ خواتین بے قصور اور ایل جی بی ٹی کے حقوق کی مہم چلانے والی تھیں۔

2017 میں، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا جن پر انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

دو سال بعد، امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر ایران کو رپورٹ کے ٹائر 3 ممالک کے گروپ میں رکھا، جو ان ممالک کی نمائندگی کرتا ہے جو جرائم سے نمٹنے کے لیے کم سے کم اقدامات کرتے ہیں۔

پاکستانی عازمین حج کو 55000 روپے واپس کیے جائیں گے

کراچی، وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے اعلان کیا کہ وہ ممکنہ عازمین حج کو قربانی کی رقم کے طور پر 55,000 روپے واپس کریں گے۔

وزیر مذہبی امور سینیٹر محمد طلحہ محمود کی خصوصی ہدایات پر حج کے لیے سعودی عرب روانگی سے قبل ریگولر اور سپانسر شپ سکیم کے عازمین کو یہ رقم واپس کر دی جائے گی۔

وزارت نے ایک پریس ریلیز میں باقاعدہ اور سپانسر شدہ دونوں پروگراموں کے عازمین کو ہدایت کی کہ وہ روانگی سے قبل اپنے متعلقہ بینکوں سے 55,000 روپے نکال لیں کیونکہ انہیں سعودی عرب میں واپس نہیں ملیں گے۔

انہوں نے کہا سعودی حکومت کے زیر انتظام قربانی کے بوتھ سرکاری رہائش گاہوں کے قریب واقع ہوں گے، جس سے واؤچرز خریدنے کے عمل کو آسان بنایا جائے گا۔

انگلش میں خبرِیں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر قربانی کی رقم حاصل کرنے میں کوئی پریشانی یا دشواری ہو تو وزارت کے اکاؤنٹس افسر سے فوری طور پر 0519208552 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

یہ انتخاب وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود کے اعلان کے چند ہفتے بعد کیا گیا ہے کہ اس سال کا حج قربانی کے جانوروں کی قیمت سے پاک ہوگا۔

سال 2023میں پاکستان کے پاس حج کے لیے 179,210 عازمین کا کوٹہ ہے۔ یہ بات واضح رہے کہ اسپانسر شپ اسکیم کے لیے پچاس فیصد کوٹہ مختص کیا گیا تھا، جو کہ وزارت مذہبی امور کے خاص ڈالر اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے زرمبادلہ حاصل کرنے والے عازمین حج کو دی جانے والی اہم سہولت ہے۔

حج کی لاگت

حکومت نے اس سال حج میں شرکت کی لاگت 1.175 ملین روپے فی حاجی مقرر کی ہے جو گزشتہ سال کے اخراجات سے 68 فیصد زیادہ ہے۔ بظاہر، اس بڑھتی ہوئی لاگت نے بہت سے مسلمانوں کو آسمان چھوتی مہنگائی کے پیش نظر یہ رسم ادا نہ کرنے کا فیصلہ کرنے پر مجبور کیا۔

فلائٹ آپریشن کے حوالے سے ملک کی فلیگ ایئر لائن پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اس کا قبل از حج آپریشن 21 مئی سے شروع ہو کر 12 اگست تک جاری رہے گا جس کے دوران وہ 38 ہزار عازمین کو ارض مقدس لے جائے گی۔

پی آئی اے کے حج سرکلر کے مطابق، قبل از حج آپریشن یکم ذوالقعد سے شروع ہو کر 4 ذی الحج، 1444 گریگورین تاریخ کے مطابق 22 جون 2023 تک جاری رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب اب پہلی بار 2.3 ملین عازمین حج کو اس وبا کی سفری پابندیاں ختم کرنے کے قابل ہو گیا ہے۔ 2022 کے حج سیزن میں 10 لاکھ افراد نے شرکت کی، تاہم صرف 18 سے 65 سال کی عمر کے افراد جنہوں نے وائرس کے خلاف حفاظتی ٹیکوں کا عمل مکمل کر لیا تھا اور جن کو کوئی دائمی بیماری نہیں تھی انہیں ملک کا سفر کرنے کی اجازت تھی۔

سندھ میں طلباء کی گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان

حکومت سندھ نے تمام صوبے کے کالجوں اوراسکولوں کے لیےگرمیوں کی تعطیلات کے آغازاور اختتام تاریخوں کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

سندھ میں تعطیلات گرما کا آغاز یکم جون سے شروع ہو گا ااور31 جولائی تک چلے گا مکمل دو ماہ بچوں اوراساتذہ کو آرام ملے گا تعلیمی ادارے یکم اگست کو دوبارہ کھل جائیں گے۔

ایجوکیشن اسٹیئرنگ گروپ کی میٹنگ کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا۔ ممتاز تعلیمی ماہرین پر مشتمل کمیٹی نے تعلیمی کیلنڈر سے متعلق متعدد مسائل پر بحث کی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

موسم گرما کی تعطیلات دینے کا فیصلہ محتاط مطالعہ کے بعد کیا گیا، اس یقین دہانی کے بعد کہ حکومت سندھ کے محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کی انتظامی نگرانی میں سرکاری اور نجی اسکول مقررہ تاریخوں کی تعمیل کریں گے۔

حکومتی فیصلے سے اس وقفے کو فراہم کرنےکا مقصد طلباء اور اساتذہ کو اپنے خاندانوں کے ساتھ آرام کرنے، اور معیاری وقت گزارنے کا اچھا موقع فراہم کرنا ہے۔

اس تعطیلات کے دوران، طلباء کو ایسی سرگرمیوں میں مشغول رکھنے کی ترغیب دی جاتی ہے جو ذاتی ترقی کو فروغ دیتی ہیں، جیسے پڑھنا، مشاغل کو اپنانا، اور تفریحی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا۔

بچوں کو پب جی گیم کھیلنے کے لیےموبائل فون دینے پر سات افراد گرفتار

پشار، سات کاروباری مالکان جنہوں نے بچوں کو سمارٹ فون کرائے پر دیے تاکہ وہ پب جی جیسے گیمز کھیل سکیں اور انٹرنیٹ براؤز کر سکیں پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع فقیر آباد میں چھاپہ مارا گیا جس کے نتیجے میں بچوں کو پب جی گیم کھلوانے کے جرم میں تاجروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ملزمان پہلے بچوں کو 60 روپے فی گھنٹہ کے حساب سے موبائل فون کرائے پر دیتے تھے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

 پشاور پولیس حکام نے انکشاف کیا کہ کارروائیوں کے دوران 2 دکانیں سیل کر دی گئیں اور افراد کے قبضے سے 23 موبائل فون برآمد کر لیے گئے۔ حکام نے مدعا علیہان کو فقیر آباد تھانے میں رپورٹ کیا ہے۔

ان پر بچوں کو پب جی گیم اور دیگر گیمز کھیلنے کی ترغیب دینے اور نامناسب رویے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔

موبائل کے نقصانات

دنیا بھر کے بچے مختلف مقاصد کے لیے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔ کچھ بچے اپنے دوستوں کے ساتھ لمبے وقت تک بات کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، جب کہ دوسرے فون پر لاتعداد گیمز کھیلنے میں اپنا وقت گزارتے ہیں۔ انٹرنیٹ بچوں کے لیے علم کی آماجگاہ ہے۔ اگرچہ اسمارٹ فونز کی افادیت پر بحث نہیں کی جا سکتی لیکن مسلسل استعمال اور نمائش سے بچے پر نقصان دہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سیل فون کے زیادہ استعمال سے بچوں کی دماغی اور جسمانی صحت متاثر ہوتی ہے خاص طور پر کم آئی کیو اور بچوں میں غلط ذہنی نشوونما، نیند کی کمی، برین ٹیومر اور نفسیاتی امراض جنم لیتے ہیں۔

لہذا ضرورت کے تحت ہی بچوں کو موبائل مہیا کیا جانا چاہیے 

جنگل طیارہ حادثہ میں بچے 16 دن زندہ رہے

کولمبیا میں حکام کے مطابق دو ہفتے قبل جھاڑی میں گر کر تباہ ہونے والے طیارہ حادثہ سے لاپتہ ہونے والے چار بچے زندہ اور صحت مند پائے گئے ہیں۔

طیارہ حادثہ میں ان کی ماں اور دیگر بالغ افراد کی جان لے لی۔ حکومت کی چائلڈ پروٹیکشن ایجنسی، آئی سی بی ایف نے بتایا کہ یہ پجے اچھی صحت کے ساتھ پائے گئے ہیں۔

ایک پائلٹ نے کہا کہ انہیں یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ بچوں کو مقامی لوگوں نے برساتی جنگل کے مرکز میں پایا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

تاہم تلاشی میں حصہ لینے والے فوجیوں نے بچوں کو ابھی تک نہیں دیکھا۔

سیسنا 206 لائٹ طیارہ جس میں بچے سفر کر رہے تھے یکم مئی کو جنوبی کولمبیا میں ایمیزون برساتی جنگل کے مرکز میں واقع اراراکوارا سے سان ہوزے ڈیل گوویئر جاتے ہوئے غائب ہو گیا۔

اس طیارے کے پائلٹ نے پہلے انجن میں خرابی کی اطلاع دی تھی۔

سو سے زیادہ فوجیوں پر مشتمل ایک بڑی تلاش کی کوششوں کے بعد، طیارے کو لاپتہ ہونے کے دو ہفتے بعد، پیر کو بالآخر تلاش کرلیا گیا۔

پائلٹ، سیکنڈ پائلٹ اور چاروں بچوں کی ماں 33 سالہ میگڈالینا موکوٹی کی لاشیں صوبے کاکیٹا میں جائے حادثہ سے ملی ہیں۔

تاہم، بچے، جن کی عمریں 13 سال، 9 سال، 4 سال اور ایک نوزائیدہ جس کی عمر 11 ماہ ہے، کا پتہ نہیں چل سکا تھا۔

تلاش کرنے والی ٹیموں کو ایسے سراغ ملے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بچے، جو ہیوٹو مقامی گروپ سے ہیں، طیارہ حادثہ میں بچ گئے تھے۔

سونگھنے والے کتوں کو بچے کی پانی کی بوتل، کچھ آدھا کھایا ہوا پھل، قینچی اور بالوں کی ٹائی ملی۔

تلاش کرنے والی ٹیموں کو لاٹھیوں اور شاخوں سے بنی ایک دیسی پناہ گاہ بھی ملی۔

مختلف نشانات

ہمیں یقین ہے کہ جہاز میں موجود بچے اب بھی زندہ ہیں۔ کرنل جوآن ہوزے لوپیز نے بدھ کو کہا کہ ہمیں جائے حادثہ سے دور ایک مختلف جگہ پر نشانات ملے اور ایک ایسی جگہ جہاں انہوں نے پناہ لی تھی۔

فوج نے ہیلی کاپٹر بھیجے جس میں بچوں کی دادی کی طرف سے ہیوٹو زبان میں ایک ریکارڈ شدہ پیغام چلایا گیا جس میں ان سے درخواست کی گئی کہ وہ جس پر ابھی موجود ہیں اسی جگہ پر انہیں رہنے کی تاکید کی گئی۔

بدھ کو بچوں کے دیکھنے کی خبریں پھیل گئیں۔

تباہ شدہ طیارے کو چلانے والی مقامی ایئر لائن ایویان لائن نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی انہیں اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ بچے مل گئے ہیں۔

انہی پائلٹوں میں سے ایک جو جائے حادثہ کے قریب واقع علاقے کاچیپورو میں اترا تھا، بتایا کہ وہاں کے رہائشیوں نے ریڈیو کے ذریعے اطلاع دی تھی کہ بچے ڈومر نامی دیہی علاقے میں موجود ہیں۔ پائلٹ بتایا کہ وہ کشتی کے ذریعے کاچی پورو جائیں گے۔

کشتی کے ذریعے بچوں کی آمد

کمپنی نے مزید کہا کہ اس کے پاس اس بات کی تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا کہ آیا یہ معلومات درست ہیں، لیکن اس نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کشتی کے ذریعے بچوں کی آمد میں شدید بارشوں کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے دریا کو سفر کے لیے انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔

مقامی ریڈیو اسٹیشنوں نے بدھ کو یہ بھی اطلاع دی کہ بچوں کو ایک مقامی شخص نے ڈھونڈ لیا ہے، اور انہیں دریا کے ذریعے کاچی پورو پہنچایا جا رہا ہے۔

بچوں کے والد نے کہا ہے کہ وہ امید نہیں چھوڑ رہے۔ اس نے کیراکول ریڈیو کو بتایا کہ اس کی بہن ایک بار ایک ماہ کے لیے جنگل میں کھو گئی تھی اور واپس آنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پھلوں اور جنگل میں بقا کی مہارت کے بارے میں ہیوٹو لوگوں کے علم نے چھوٹے بچوں کو آزمائش سے بچنے کا ایک بہتر موقع فراہم کیا ہوگا۔

خودکش حملے میں سراج الحق بال بال بچ گئے

سراج الحق خودکش حملے میں بال بال بچ گئے جب کہ چھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع۔ حکام کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق جمعے کو بلوچستان کے علاقے ژوب میں اپنے قافلے کے ہمراہ تھے جب ان پر حملہ ہوا۔ 

انہوں نے بتایا کہ امیر جماعت اسلامی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا،جبکہ سراج الحق کی گاڑی کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔

خود کش حملے کے بعد زخمیوں کے حوالے سے سٹی پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او شیر علی مندوخیل کے مطابق زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے، انہوں نے بتایا کہ تمام زخمیوں کا سول ہسپتال ژوب میں علاج کیا جا رہا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

شیر علی نے مزید کہا کہ دھماکے کی جگہ سے ملنے والی لاش خودکش حملہ آور کی تھی۔

جماعت اسلامی نے ایک ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنما جو کہ ایک سیاسی اجلاس سے خطاب کے لیے علاقے میں تھے، محفوظ رہے اور حملہ آور کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

 ژوب میں استقبال

امیر جماعت اسلامی سراج الحق آج کوئٹہ پہنچے لیکن انہیں ژوب جانا پڑا جہاں انکو آج ایک سیاسی جلسے میں شرکت کرنی تھی۔ پارٹی کے ترجمان قیصر شریف نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا جب لوگ ژوب میں داخل ہوتے ہی ان  کا استقبال کر رہے تھے کہ ایک شخص آیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

خودکش حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور تمام لوگ محفوظ رہے۔ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ صرف چند گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں اور بہت کم لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

ایس ایچ او مندوخیل کا دعویٰ ہے کہ دھماکے کے بعد سراج الحق نے اپنے سیاسی اجتماع کے مقام پر جانے پر اصرار کیا۔ مزید پولیس افسران اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو بھیجے جانے کے بعد اس جگہ کو کلیئر کر دیا گیا۔

امریکہ نے یوکرین کو جیٹ طیارے دینے کی اجازت دے دی

امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مغربی شراکت داروں کو یوکرین کو جدید ترین جیٹ طیارے فراہم کرنے کی اجازت دے گا، جس میں امریکی ساختہ ایف -16 طیارے بھی شامل ہیں۔

جیٹ طیارے دینے کے حوالے سے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے مطابق، صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو جاپان میں گروپ کے سربراہی اجلاس میں اپنے جی 7 ہم منصبوں کو اس فیصلے سے آگاہ کیا۔

مسٹر سلیوان نے کہا کہ امریکی فوجی کیف کے پائلٹوں کو جیٹ طیارے استعمال کرنے کی تربیت بھی دیں گے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

یوکرین طویل عرصے سے جدید طیاروں کی تلاش میں تھا صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس اقدام کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا۔

اس فیصلے سے دوسرے ممالک کے لیے یوکرین کو ایف-16 طیاروں کی اپنی موجودہ سپلائی تعینات کرنے کا دروازہ کھل جاتا ہے، جیسا کہ امریکی قانون کے تحت، وہ ممالک امریکی منظوری سے امریکی فوجی ہارڈویئر کو دوبارہ فروخت یا دوبارہ برآمد کر سکتے ہیں۔

تاہم، ابھی تک کسی حکومت نے تصدیق نہیں کی ہے کہ وہ کیف کو جدید لڑاکا طیارے دے گی یہ نہں۔

یوکرین کو سسٹم ہتھیار اور تربیت فراہم 

سلیوان نے ہیروشیما میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکہ اور اتحادیوں نے اب تک یوکرین کو سسٹم ہتھیار اور تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو اسے اس موسم بہار اور موسم گرما میں جارحانہ کارروائیوں کے لیے درکار ہے۔

اب ہم نے یوکرین کے اپنے دفاع کے لیے اپنی طویل مدتی وابستگی کے حصے کے طور پر یوکرینی فضائیہ کو بہتر بنانے کے بارے میں بات چیت کی طرف رجوع کیا ہے۔

جیسا کہ آنے والے مہینوں میں تربیت کا آغاز ہوگا، ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یہ تعین کرنے کے لیے کام کریں گے کہ طیارے کب فراہم کیے جائیں گے، کون انھیں فراہم کرے گا، اور کتنے۔

یوکرین نے بارہا اپنے مغربی اتحادیوں سے روس کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے جیٹ طیارے فراہم کرنے کے لیے لابنگ کی ہے۔

ہفتہ کے دن سرکاری اعلان سے پہلے، صدر زیلنسکی نے کہا کہ جیٹ طیارے آسمان میں ہماری فوج کو بہت زیادہ بڑھا دیں گے۔

لاہور میں آپریشن کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال

لاہور میں پولیس کو رات گئے تک مجوزہ آپریشن شروع کرنے کا کوئی حکم نہیں ملا۔ 

لاہور آپریشن شزوع کرنے سے پہلے پنجاب حکومت کی جانب سے عمران خان کو اپنے گھر میں چھپے مبینہ 30-40 دہشت گردوں کے حوالے کرنے کے لیے دی گئی 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن جمعرات کی دوپہر 2 بجے ختم ہو گئی۔ .

دوسری جانب صوبائی نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ پولیس جمعہ کو خان کی رہائش گاہ کی تلاشی کے لیے ایک وفد بھیجے گی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

پولیس حکام آپریشن میں تاخیر کا باعث بننے والے عوامل کے بارے میں میڈیا کے سوالات سے بچنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

پولیس آپریشن

پنجاب پولیس کے سربراہ ڈاکٹر عثمان انور نے رات 10 بجے بتایا۔ پی ٹی آئی سربراہ کی رہائش گاہ سے مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن شروع کرنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

اس کے علاوہ، پولیس نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے 9 مئی کو 8 افراد کو حراست میں لیا جب وہ عمران خان کے گھر سے فرار ہورہے تھے وہ پرتشدد جرائم کے سلسلے میں مطلوب تھے۔

ایک بیان میں عامر میر نے دعویٰ کیا کہ یہ دہشت گرد 9 مئی کو لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کے پھی ذمہ دار تھے۔

ایس پی حسن جاوید نے زمان پارک کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے گھر سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پولیس نے آٹھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے فوجی مقامات اور دیگر اثاثوں پر حملوں سے متعلق درج مقدمات میں، مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

ایس پی کے مطابق پولیس کو مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ پرتشدد جرائم میں ملوث 30 سے 40 مجرم عمران خان کے گھر میں چھپے ہوئے ہیں۔ انٹیلی جنس اور دیگر اطلاعات کے جواب میں پولیس نے زمان پارک کے علاقے میں سکیورٹی بڑھا دی تھی اور بھاری نفری تعینات کر دی تھی۔

پنجاب حکومت کا جج کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ

پنجاب کی نگراں حکومت نے دہشت گردوں کو غیر معمولی سہولیات فراہم کرنے پر جج کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ جس میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف قانونی کارروائی کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جبکہ ملوث ملزمان کی نشاندہی کرنے والوں کے لیے نقد انعامات کا اعلان کیا۔

انگلش میں پرھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اس اجلاس میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے میں نامزد ملزمان کی غیر قانونی سہولت کاری پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو غیر معمولی سہولتیں فراہم کرنے پر جج کے خلاف ریفرنس بھیجا جائے گا۔ جب کہ نامزد ملزمان کو غیر قانونی اور غیر آئینی سہولیات فراہم کرنے کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا جائے گا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ نامزد ملزمان کو سہولت فراہم کرنا انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔ نقوی نے شرپسندوں کے خلاف درج مقدمات کی مکمل پیروی کا حکم دیا اور کہا کہ مفرور شرپسندوں کی جلد از جلد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔

فوج کی تنصیبات اور عوامی اثاثوں پر حملے کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے۔