Monday, December 1, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 287

سپریم کورٹ کا پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات 90 دنوں میں کرانے کا حکم

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بدھ کے روز الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 90 دن میں انتخابات کرانے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ: چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس محمد علی مظہر نے فیصلے کی حمایت کی جب کہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس منصور علی شاہ نے ازخود نوٹس کی مخالفت کی اور اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔

مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان الیکشن میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا۔ خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان صوبائی گورنر کی ذمہ داری ہے جب کہ صدر کے پاس قانون اور آئین کے مطابق پنجاب میں انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا اختیار ہے۔ کے پی

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات کی تاریخ طے کرنے کے لیے مشاورت کی جائے گی، اگر یہ ممکن نہیں تو 9 اپریل کو صدر کی جانب سے اعلان کردہ تاریخ مقرر کی جائے گی۔

سپریم کورٹ نے 23 فروری کو صدر عارف علوی کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات میں واضح تاخیر کا ازخود نوٹس لیا تھا، جس پر حکومت کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہ اور جسٹس مندوخیل پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے اس معاملے پر عدالت کی معاونت کرنے پر وکلاء کی تعریف کی۔

اس سے قبل عدالت نے پی ٹی آئی اور مخلوط حکومت کو شام 4 بجے تک مل بیٹھنے اور خیبرپختونخوا اور پنجاب میں انتخابات کی تاریخیں دینے کا وقت دیا تھا۔ تاہم، باہمی اتفاق کی تاریخ نہیں ملی۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

منگل کی سماعت

سماعت کے آغاز پر پاکستان کے اٹارنی جنرل بیرسٹر شہزاد عطا الٰہی نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کا نام عدالتی حکم نامے سے نکال دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس بندیال نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں جو کچھ لکھا ہے وہ عدالتی حکم کا حصہ نہیں ہے۔

سماعت کے دوران ایک موقع پر جسٹس مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا گورنر اور صدر اس معاملے میں کابینہ سے مشورہ لینے کے پابند ہیں؟ کیا وہ خود انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر سکتے ہیں؟ اس نے سوال کیا.

انہوں نے کہا کہ صدر اور گورنر آئین کے مطابق کابینہ کے مشورے پر عمل کرنے کے پابند تھے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا صدر یا گورنر اپنے طور پر الیکشن کی تاریخ دے سکتے ہیں؟

زبیری نے دلیل دی کہ “صدر الیکشن کمیشن آف پاکستان سے انتخابات کی تاریخوں پر مشاورت کرنے کے پابند ہیں۔”

اس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ’’صدر مملکت سربراہ کے طور پر ہی فیصلے کر سکتے ہیں‘‘۔

یہاں چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن کون جاری کرے گا؟

سوال کے جواب میں زبیری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا نوٹیفکیشن سیکرٹری قانون نے جاری کیا تھا۔

اس موقع پر جسٹس اختر نے ریمارکس دیے کہ 90 دن کی مدت اسمبلی تحلیل ہونے کے فوراً بعد شروع ہوتی ہے۔

دریں اثناء جسٹس مندوخیل نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 48 کے تحت صدر کا ہر عمل حکومت کی سفارش پر ہونا چاہیے۔

اس پر جسٹس مظہر نے کہا کہ گورنر الیکشن کمیشن کے فیصلوں کو مدنظر رکھ کر تاریخ دیں گے۔

کیا صدر کابینہ کے مشورے کے بغیر کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں؟ جسٹس شاہ نے سوال کیا۔

یہاں، چیف جسٹس بندیال نے پھر پوچھا کہ انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے لیے گورنر کو کس سے مشورہ کرنا چاہیے۔ زبیری نے کہا کہ مشاورت صرف ای سی پی سے ہو سکتی ہے۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی ہے۔

جسٹس شاہ نے سوال کیا کہ اگر الیکشن کمیشن انتخابات کرانے میں نااہلی ظاہر کرتا ہے تو کیا گورنر پھر بھی تاریخ دینے کے پابند ہیں؟ زبیری نے جواب دیا کہ گورنر ہر صورت تاریخ دینے کے پابند ہیں۔

ایک موقع پر جسٹس مظہر نے کہا کہ اگر صدر الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتے تو سیکشن 57 (1) کی کیا ضرورت ہے؟

“آپ کی رائے میں آئین کے مطابق الیکشن کی تاریخ کا اعلان کون کرے”؟ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا۔

اٹارنی جنرل نے جواب دیا، “صرف ای سی پی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر سکتا ہے۔”

“صدر قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے پر ہی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر سکتے تھے۔ دوسری صورت حال میں، صدر صرف وہ تاریخ دے سکتے ہیں جب عام انتخابات ہو رہے ہوں،‘‘ اے جی پی نے عدالت کو بتایا۔

اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا، “آئین سپریم ہے اور یہ صدر کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔”

لاہور ہائی کورٹ نے واضح طور پر کہا تھا کہ الیکشن کرانا اور تاریخ کا اعلان کرنا ای سی پی کا کردار ہے۔

اس پر جسٹس اختر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن کی تاریخ طے کرنی ہے اور گورنر نے اس کا اعلان کرنا ہے۔

اے جی پی کے اپنے دلائل مکمل ہونے کے بعد ای سی پی کے وکیل سوجیل شہریار سواتی نے اپنے دلائل پیش کیے اور کہا کہ ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان صرف ای سی پی ہی کر سکتا ہے،

سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق کام کرتا ہے اور آئین کے مطابق گورنر کو صوبائی انتخابات کی تاریخ فراہم کرنی چاہیے۔

پیر کی سماعت

گزشتہ سماعت پر جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظاہر علی نقوی، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے کیس کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بنچ کے چار ارکان نے رعونت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سماعت سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ “باقی بنچ، تاہم، کیس کی سماعت جاری رکھے گا،” انہوں نے مزید کہا۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس مندوخیل کا اختلافی نوٹ تحریری حکم نامہ جاری ہونے سے قبل سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم محتاط رہیں گے کہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس بندیال نے نشاندہی کی کہ پارلیمنٹ نے الیکشنز ایکٹ 2017 میں واضح طور پر لکھا ہے کہ صدر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر سکتے ہیں۔

صدر نے تاریخ کا اعلان کر دیا۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 9 اپریل کو پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) اسمبلیوں کے عام انتخابات کرانے کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔ آئین کے سیکشن 57(2) کے تحت تاریخ کا اعلان کیا۔

صدر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سلطان سکندر راجہ کو لکھے گئے خط میں کہا کہ آئین اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات کے لیے 90 دن سے زیادہ کی اجازت نہیں دیتا اور انہوں نے آئین کے دفاع اور تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔

خط میں کہا گیا کہ ای سی پی اور گورنر کے پی اور پنجاب 90 دن میں انتخابات کرانے کی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے اور صدر نے آئین کی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں آئینی دفاتر گیند ایک دوسرے کے کورٹ میں ڈال رہے ہیں جس کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے اور آئین کے لیے سنگین خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ الیکشن 90 دن میں کروانا ای سی پی کی ذمہ داری ہے اور انہوں نے الیکشن کی تاریخ پر سنجیدہ مشاورت کا عمل شروع کیا۔

واضح رہے کہ پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں بالترتیب 18 جنوری اور 14 جنوری کو تحلیل کردی گئی تھیں، جب سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کو فوری انتخابات کرانے کی کوشش میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان کے آئین کے مطابق تحلیل شدہ اسمبلیوں کے لیے 90 دن میں انتخابات کرانا ضروری ہے۔

رضوان، بابر اور شاہین مہنگے ترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں

انگلش لیگ کے آنے والے تیسرے سیزن سے پہلے، پاکستان کے مہنگے ترین کھلاڑیوں میں سرفہرست کرکٹرز بشمول مردوں کی ٹیم کے کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، اور شاہین شاہ آفریدی، دی ہنڈریڈ ڈرافٹ میں شامل ہوئے۔

فاسٹ بولر محمد عامر، حارث رؤف اور نسیم ٦٠,٠٠٠ پاؤنڈز کی ریزرو قیمت کے ساتھ فہرست میں ہیں، بابر، شاہین اور رضوان کی ریزرو قیمت ١٠٠,٠٠٠ پاؤنڈز ہے۔

درج ذیل پاکستانی مرد کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنہوں نے ڈرافٹ کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے۔

حسن علی، فہیم اشرف، محمد حفیظ، محمد عامر، فخر زمان، عماد وسیم، محمد اخلاق، ابرار احمد، سرفراز احمد، عمر اکمل، آصف علی، حیدر علی، نعمان علی، سلمان علی، عمید آصف، صائم ایوب، دانش عزیز عماد بٹ، اور شاہنواز صرف چند ایسے کھلاڑی ہیں جو کھیل چکے ہیں۔

بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، حارث رؤف، حسن علی، فہیم اشرف، نسیم شاہ، محمد حفیظ، محمد عامر، فخر زمان، عماد وسیم، محمد اخلاق، ابرار احمد، سرفراز احمد، عمر اکمل، آصف علی، حیدر خان۔ علی، نعمان علی، سلمان علی، عمید آصف، ص

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

پاکستانی کھلاڑی شاداب خان کو اس سے قبل دی ہنڈریڈ فرنچائز  نے بھی رکھا ہوا ہے۔

پاکستانی ونگر شاداب خان کو اس سے قبل دی ہنڈریڈ کے برمنگھم فینکس نے سائن کیا تھا۔

اگست میں چیمپئن شپ شروع ہوگی۔

پچھلے سال ٹرینٹ راکٹس نے چیمپئن شپ گیم میں مانچسٹر اوریجنلز کو شکست دے کر مردوں کا مقابلہ جیتا تھا۔

ویمنز ہنڈریڈ لیگ۔

خواتین کے مقابلے میں، اول انوینکبلیس  نے 2021 چیمپئن شپ گیم کے دوبارہ میچ میں سدرن بریو کو شکست دے کر اپنی مسلسل دوسری فتح حاصل کی۔

کرکٹ کھیلنے والی آٹھ پاکستانی خواتین نے بھی ویمنز ہنڈریڈ لیگ کے لیے سائن اپ کیا ہے۔

 ٢٥,٠٠٠ پاؤنڈ کی ریزرو قیمت کے ساتھ فاسٹ بولر ڈیانا بیگ دوسرے نمبر پر مہنگی ترین کھلاڑی ہیں۔

پاکستان کی جویریہ رؤف ١٨,٧٥٠ پاؤنڈ کی ریزرو قیمت کے ساتھ داخل ہوئیں۔

ندا ڈار، فاطمہ ثناء، عروج شاہ، منیبہ صدیقی، اور ماہم کے علاوہ ارم جاوید

ریزرو قیمت کے بغیر ڈرافٹ بٹ کے لیے ارم جاوید، ندا ڈار، فاطمہ ثناء، عروج شاہ، منیبہ صدیقی اور ماہم طارق نے بھی رجسٹریشن کرائی ہے۔

٢٣ مارچ کو لیگ کا ڈرافٹ ہوگا۔

یونان میں دو ٹرینوں کا خوفناک تصادم

ایتنھز : یونان میں ریل گاڑی اور مال گاڑی میں خوفناک تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق اور 85 شدید زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق یونان میں مسافر اور مال بردار ٹرین کے درمیان ٹکراؤ ، جس کے باعث کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جن میں سےتین بوگیوں میں آگ کے شعلے بھڑک اٹھے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ٹرین کا یہ حادثہ دارالحکومت ایتھنز اور تھیسالونیکی کے بیچ رونما ہوا، جب مخالف سمت سے آنے والی مسافر ریل گاڑی اور مال بردار ٹرین آپس میں ٹکرا گئیں ،ٹرین میں اس وقت  تین سو پچاس مسافر افراد سوار تھے۔

 دو ریل گاڑیوں کے خوفناک حادثے میں چھبیس افراد ہلاک اور پچاسی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔

حادثے میں زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ، جہاں کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہےیہ  خدشہ بھی ظاہرکیا جا رہا ہے کہ ہلاک افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

تھیسالی کے گورنر کونسٹنٹینوس اگوراسٹوس نےکہا ہے کہ ٹرین کا یہ تصادم بہت زوردار تھا، جس میں 4 پہلی بوگیاں پٹڑی سے بلکل اتر گئیں جب کہ 2 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں تاہم باقی دو سو پچاس مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

خوفناک حادثے کے بعد فوج کو امدادی کاموں کے لئے فوراََ طلب کرلیا گیا ہے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

بوگیوں سے خوفناک شعلے اور دھویں کے گہرے بادل اٹھتے ہوئےدیکھے گئے ہیں اس کے علاوہ کچھ ڈبے پٹری سے بھی اتر چکے ہیں۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کردی۔

اسلام آباد: حکومت نے منگل کو پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کی جس کا اطلاق یکم مارچ (آج) سے ہوگا۔

تاہم، ڈیزل کی قیمت میں کمی کی پیش گوئی کے باوجود، حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھانے کے لیے اسے برقرار رکھا۔

مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 15 روپے فی لیٹر کمی دیکھی گئی۔

لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت میں بھی 12 روپے فی لیٹر کی بڑی کمی دیکھی گئی۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی کیونکہ وہ پہلے ہی اس پر 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی تھی۔ اس لیے اس کے پاس پیٹرولیم لیوی میں مزید کمی کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش نہیں تھی۔

پیٹرول کی قیمت 272 روپے سے کم ہو کر 267 روپے فی لیٹر ہوگئی۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

پیٹرول موٹر سائیکلوں اور کاروں میں استعمال ہوتا ہے اور خاص طور پر پنجاب میں کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کا متبادل ہے۔

سی این جی ریٹیل آؤٹ لیٹس درآمد شدہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم، ایل این جی کی عدم دستیابی کی وجہ سے حالیہ موسم سرما کے مہینوں میں آؤٹ لیٹس کام نہیں کر رہے تھے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 280 روپے فی لیٹر پر برقرار ہے۔

حکومت کی جانب سے اس کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کمی کی توقع تھی۔ تاہم حکومت کے پاس اس پر پٹرولیم کی قیمت 40 روپے سے بڑھا کر 50 روپے فی لیٹر کرنے کی گنجائش تھی۔ اس لیے حکومت نے اس کی قیمت میں کمی نہیں کی اور اس کے بجائے مزید ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا۔

حکومت نے پہلے ہی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ کیے گئے وعدے کے مطابق مارچ اور اپریل میں پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈیزل بڑے پیمانے پر ٹرانسپورٹ اور زراعت کے شعبوں میں استعمال ہوتا ہے۔

اس کی قیمت میں کمی کے نتیجے میں کسانوں کے لیے راحت اور مہنگائی کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

مٹی کا تیل کھانا پکانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر پاکستان کے دور دراز شمالی علاقوں میں جہاں ایل پی جی دستیاب نہیں ہے۔

پاکستانی فوج بھی ملک کے شمالی حصوں میں مٹی کے تیل کا ایک اہم صارف تھا۔

مٹی کے تیل کی قیمت 202.73 روپے کے مقابلے میں 187.73 روپے فی لیٹر ہوگئی۔

ایل ڈی او صنعت میں استعمال ہوتا ہے اور اب 196.68 روپے فی لیٹر کے مقابلے میں 184.68 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔

صوبائی وزیر نے پی اے کو نکاح پر ڈالر کے ہار اور سونے کے تاج سے نوازا

کراچی:پاکستان کے وزیرریونیوسندھ مخدوم محبوب الزمان نے اپنے پی اے سیف شاہ کو ڈالروں کا ہار اور سونے کا تاج پہناکر مبارک بادپیش کی۔

مٹیاری کےوزیر سندھ ریونیو مخدوم محبوب الزمان نے پرسنل اسسٹنٹ پی اے کو  نکاح کے موقع پر ڈالر کا ہار اور سونے کا تاج بطور تحفہ پیش کیا۔

تفصیل 

پاکستان میں ایک جانب مہنگائی اور غربت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب اقتدار کے مزے لینے والے حکمران کا ایسا شاہانہ انداز ہے جو کم ہوتے نہیں دکھتا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

خبر کے مطابق وزیر ریونیو سندھ مخدوم محبوب الزمان نے اپنے پی اے سیف شاہ کو ڈالروں کا ہار اور سونے کا تاج پہناکر مبرکباد پیش کی۔

جبکہ دوسری جانب وزیر مخدوم محبوب کا نام موٹروے میگا کرپشن اسکینڈل میں بھی جڑا پایا گیا ہے۔ اس کے باوجود پی اے کو لاکھوں روپے مالیت کے تحائف پیش  کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر مخدوم محبوب الزماں کے ہمراہ ان کے والد ایم این اے مٹیاری مخدوم جمیل الزماں بھی سیف شاہ کی تقریب نکاح میں شامل تھے اور دولہے کو نکاح کی دلی مبارکباد پیش کی ۔

ذرائع کے مطابق تحفے میں دیا گیا سونے  کا تاج چار تولہ کا تھا جسکی مالیت تقریباََ 8 لاکھ روپے اور ڈالر کے ہار کی مالیتت تقریباََ 25 لاکھ روپے سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔

علی ظفر نے پاکستانی معیشت بہتر بنانے کیلئے حکومت کو بہترین رائے دے دی

لاہور: پاکستانی معروف گلوکار و اداکار علی ظفر نے ملکی معیشت کوسدھارنے کے لیے حکومت کو ایک خاص مشورہ دیا ہے۔

علی ظفر سوشل میڈیا پر پاکستان کے ساتھ ساتھ  عالمی مسائل پر بھی کافی تبصرےکرتے نظر آتے ہیں اور تقریباََ  ہر ادارے کی بہتری کےلئے انکی کوششیں نمایاں دکھتی ہیں۔

موجودہ حالات کے پیش نظر گلوکار علی ظفر نے ٹوئٹر پر معاشی بحران کا شکار عوام کے لئے حکومت کومعیشت کی بہتری کے لئے اپنی خاص رائے پیش کی ہے۔ کیونکہ اس وقت پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے اور اس کا اثر بالخصوص پاکستانی عوام پر ہو رہا ہے جس کے باعث انہوں نے اپنی رائے پیش کی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

انہوں اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے۔ کہ حکومت پاکستان کو سیاحت کے  شعبے پر خاص توجہ دینی چاہیےکیونکہ صرف یہی ایک شعبہ ملک کے لیے کافی آمدنی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

علی ظفر کے مطابق ہمارے ملک کے شمالی علاقے بہت زیادہ حیرت انگیز اور فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

اُنہوں نے حکومت سے اپنا مطالبہ کیا ہے۔ کہ شمالی علاقوں کے علاوہ گوادر پر بھی دبئی جیسا ایک بیلٹ تیار کریں۔ ان کا یہ بھی سوال تھا کہ کہ اگر متحدہ عرب امارات اور سعودیہ میں یہ کام ہو سکتا ہےتو پاکستان میں کیوں نہیں؟

صارفین ٹوئٹر  نے علی ظفر کی اس رائے کو خوب سرآہا۔ تاہم وہ حکومتکی طرف سے نالاں نظر آئے۔

ایک صارف کا ردِعمل سامنے آیا کہ  ’یہ سب کرنے کے لیے وژن اور وسائل کی کافی ضرورت ہے‘۔اس پر علی ظفر نے تفصیلی لکھا کہ ’سیاسی جماعتیں اور حکمران اس خوف کے باعث کوئی قدم نہیںاٹھا پاتے کہ کہیں اپوزیشن اس نظریاتی گفت وشنید کو ان کے خلاف استعمال نہ کر لے ‘۔

انہوں نےاپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’میں ایسا سمجھتا ہوں کہ جو ملک کے لیے بہتر ہے وہ حکومت کو کرنا چاہیے۔ کوئی بھی ملک یقیناََ معاشی خوشحالی پرچلتا ہے ۔‘

رمضان المبارک میں سحر و افطارمیں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت،وزیراعظم

 اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان المبارک میں سحر و افطار میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے اور گرمیوں  میں  لوڈ شیڈنگ کم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی صدارت میں رواں سال گرمیوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور  فراہمی اور پاور سیکٹر کے مختلف منصوبوں پر جائزہ کے لئے اجلاس ہوا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

جہاں جناب شہباز شریف نےآنے والےموسمِ گرما میں لوڈشیڈنگ کم سے کم کرنے کی ہدایت دی کرتے اورکہا کہ رمضان المبارک کے دوران سحر و افطار میں ہرگز لوڈشیڈنگ نہ کی جائے اس کے علاوہ سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کی رفتار کو تیزکر دیا جائے۔

وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھر مٹیاری پانچ سو کے وی ٹرانسمیشن لائن مکمل کرنے کے عمل میں سست روی کیوں اختیار کی گئی انہوں نے کہا کہ یہ کام مقررہ وقت پر پورا کیوں نہیں ہوا، اس میں غفلت برتنے والے افسران کے خلاف جلد محکمانہ کارروائی کی جائے۔

وزیراعظم نے این ٹی ڈی سی بورڈ فوری تشکیل کی بھی ہدایت جاری کی۔

ایف آئی اے نے جعلساز جی سی ایس امیگریشن فرم کے مالک کو گرفتار کر لیا۔

0

بدھ کے روز، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے گلوبل سٹیزن شپ سلوشنز (جی سی ایس) کے مالک کو گرفتار کیا، جو بنیادی طور پر یورپی ممالک، کینیڈا اور آسٹریلیا میں امیگریشن اور ملازمتوں کے لیے خدمات پیش کرتا ہے، جس میں کم از کم 200 افراد کو دھوکہ دیا گیا، جن میں زیادہ تر پیشہ ور تھے۔

کم از کم دو اعلیٰ خواتین ماڈلز، ایک گلوکارہ، ایک اداکار/میزبان اور ایک ٹیسٹ کرکٹر نے اپنے آن لائن صفحہ پر جی سی ایس کی خدمات کو ‘بہترین’ کے طور پر توثیق کیا ہے۔ جی سی ایس کے لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں دفاتر ہیں۔

ایجنسی کے ایک اہلکار نے بتایا، “ایف آئی اے لاہور کے انسداد انسانی سمگلنگ ونگ نے وقار حسین کی سربراہی میں بدھ کو جی سی ایس کے مالک ذوالقرنین اسد کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا اور اسے گرفتار کر لیا۔”

ایجنسی میں 200 سے زائد افراد کی درخواستوں کے بعد کارروائی گھوٹالے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے سیلز منیجر سلمان چوہان کو بھی گرفتار کر لیا ہے اور اس کروڑوں کے فراڈ میں مبینہ طور پر ملوث فرم کے تمام افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

عہدیدار نے کہا، “یہ فرم بدعنوانی میں ملوث تھی جب بہت سے لوگوں نے کینیڈا اور آسٹریلیا کی امیگریشن کے لیے اس سے رجوع کرنا شروع کیا،” فی الحال لاہور، کراچی، اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان، سے 200 سے زائد افراد شامل ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

گجرات اور گوجرانوالہ نے جی سی ایس کے خلاف ایف آئی اے میں شکایات دائر کی تھیں۔

اسے ملک میں ایک میگا امیگریشن/ ویزہ کنسلٹنسی فراڈ کا احساس کرتے ہوئے، ایف آئی اے ہائی کمان نے معاملے کی تحقیقات کے لیے پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔

ایک شکایت کنندہ نے بدھ کے روز بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کینیڈا کی امیگریشن کے لیے جی سی ایس لاہور سے رابطہ کیا اور ابتدائی طور پر اس کی خدمات کے لیے 1.1 ملین روپے سے زیادہ کی ادائیگی کی۔ “جی سی ایس ٹیم نے مجھے بتایا کہ اس نے امیگریشن کا ایک جائز عمل کیا ہے اور یہ کہ پورا عمل شفاف اور آئی ار سی سی کینیڈا کے مطابق تھا۔ تاہم، اس نے مجھے پورٹل کے جعلی اسکرین شاٹس، برٹش کولمبیا کینیڈا، آئی ٹی اے اور اے او آر سے نامزدگی بھیجے۔ جی سی ایس کے متعدد دوروں اور مذکورہ بوگس دستاویزات کی تصدیق کے لیے ان کے ساتھیوں سے ملاقاتوں کے باوجود۔ انہوں نے ہمیشہ تصدیق سے انکار کیا،” انہوں نے کہا،

“اس فراڈ نے مجھے نفسیاتی طور پر تباہ کر دیا ہے۔ میں افسردگی کا سامنا کر رہا ہوں اور قرض کی ایک بڑی رقم کے نیچے بھی ہوں،” اس نے کہا، جو ایک قابل پیشہ ور ہے اور اس مقصد کے لیے آئی ای ایل ٹی ایس کیا ہے۔

ایف آئی اے نے کہا کہ وہ ملزمان سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے بعد متاثرین کو معاوضہ دینا شروع کر دے گی۔

ایف آئی اے کا خیال ہے کہ یہ کیس فیوچر کنسرنز لمیٹڈ (ایک ویزا کنسلٹنسی فرم) جیسا نکل سکتا ہے جس کے مالک عاصم ملک اور ان کی اہلیہ – دونوں برطانیہ میں مفرور ہیں – نے فراڈ کے ذریعے اربوں کمائے۔ اس جوڑے کی فرم نے بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور بعض یورپی ممالک کے لیے امیگریشن اور ویزوں کے حصول کے بہانے دھوکہ دیا۔

عاصم ملک ایک ویڈیو تنازع میں بھی نظر آئے تھے جس میں پنجاب کے سابق وزیر کھیل رانا مشہود کو مسلم لیگ ن کی حکومت کو فنڈز دینے اور اس وقت کے وزیراعلیٰ شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے بارے میں تبصرے کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

عتیق الزمان کو جرمنی کی مینز انٹرنیشنل کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا گیا۔

ڈوئچے کرکٹ بورڈ (DCB) نے کوچنگ کا وسیع تجربہ رکھنے والے سابق پاکستانی کرکٹر عتیق الزمان کو اپنی مردوں کی بین الاقوامی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا ہے۔

ڈی سی بی کا خیال ہے کہ اس کی شمولیت سے ان کے قومی اور انڈر 19 اسکواڈز کو فائدہ پہنچے گا اور جرمن کرکٹ میں ٹیلنٹ کی نشوونما میں اضافہ ہوگا۔ ڈوئچے کرکٹ بورڈ (ڈی سی بی) نے سابق پاکستانی کرکٹر عتیق الزمان کو جرمنی کی مینز انٹرنیشنل کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا ہے۔ ایک بیان میں، DCB نے ان کے کوچنگ کے تجربے پر جوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شمولیت سے ان کے کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کو فائدہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: حمزہ علی عباسی کی ٹیلی ویژن سیریز’’جان جہاں‘‘ میں واپسی

عتیق الزماں کی تقرری اس وقت ہوئی ہے جب قومی ٹیم اسکاٹ لینڈ میں آئی سی سی ورلڈ کپ کوالیفائرز کی تیاری کر رہی ہے، جہاں سرفہرست دو ٹیمیں 2024 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے کوالیفائی کر رہی ہیں۔

https://twitter.com/Cricket_Germany/status/1630127323788767233?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1630127323788767233%7Ctwgr%5Ee9267109b5b93e4dc6ac29c110992115a8cf4954%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Frockedge.pk%2Fatiq-uz-zaman-appointed-head-coach-of-germanys-mens-international-cricket-team%2F

ایک ٹیسٹ اور تین ون ڈے میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے علاوہ عتیق الزماں کو کوچنگ کا وسیع تجربہ ہے۔ وہ پاکستان کی فرسٹ کلاس ٹیم، سوئی سدرن گیس کارپوریشن (SSGC) کے ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، اور ماضی میں بطور فیلڈنگ کوچ لاہور قلندرز کے ساتھ شامل رہے ہیں۔

اپنی لیول 4 کوچنگ کی اہلیت حاصل کرتے ہوئے، وہ انگلینڈ اور انگلینڈ لائنز مینز قومی ٹیموں کے لیے بیٹنگ اسکاؤٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دیتا ہے۔

مزید برآں، وہ لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں فیلڈنگ اور وکٹ کیپنگ کوچ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

عتیق الزماں

عتیق الزماں کی مصروفیات کو اعلیٰ کارکردگی کے اعلیٰ عمل کے ایک حصے کے طور پر ترقیاتی پروگراموں کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی، نفاذ اور نگرانی پر توجہ دیتا ہے۔

بورڈ کو امید ہے کہ ان کی شمولیت سے وہ اپنے موجودہ قومی اور انڈر 19 اسکواڈ کو آگے بڑھانے اور جرمن کرکٹ میں عمومی ٹیلنٹ کو بڑھانے کے قابل بنائے گا۔

اپنے مختصر کھیل کے کیریئر کے باوجود، عتیق الزماں نے کوچنگ سے ہٹ کر ایک کامیاب کیریئر بنایا ہے اور وہ جرمن کرکٹ کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے بے چین ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

 

حمزہ علی عباسی کی ٹیلی ویژن سیریز’’جان جہاں‘‘ میں واپسی

پاکستانی فلم اور ٹیلی ویژن کے معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے منگل کو کہا کہ وہ ڈرامہ سیریز ’’جان جہاں‘‘ سے ٹیلی ویژن پر فاتحانہ واپسی کریں گے۔

اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر، حمزہ علی عباسی نے اپنے مداحوں کو ٹیلی ویژن پر واپسی کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے مستقبل کے پروجیکٹ کا پیش نظارہ شیئر کیا۔

اپنے پیغام میں، انہوں نے کہا: “ہماری اگلی پروڈکشن جان جہاں کی سحر انگیز کائنات میں آپ کو خوش آمدید کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ جسے ردا بلال نے لکھا ہے، جس کی ہدایت کاری قاسم علی مرید نے کی ہے۔”

ڈرامہ ثمینہ ہمایوں سعید اور ثنا شاہنواز نے پروڈیوس کیا ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اداکار پہلے ہی متعدد معروف ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ لیکن اس نے ایک سال پہلے کہا تھا کہ وہ تفریحی کاروبار چھوڑ دیں گے۔ تاکہ اپنے مذہب پر عمل کرنے میں زیادہ وقت گزار سکیں۔

دی لیجنڈ مولا جٹ، پاکستان کی اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں سے ایک۔ اداکار کی آخری پرفارمنس کو نوری نٹ کے طور پر پیش کیا گیا۔ اور اس نے سامعین کو مسحور کردیا۔ لاشاری کے تاریخی کام میں انہوں نے فواد خان اور ماہرہ خان کے ساتھ اداکاری کی تھی۔

عباسی نے اس سے قبل ایک خصوصی انٹرویو میں ’’دی لیجنڈ مولا جٹ‘‘ کی پروڈکشن میں اپنی شرکت کے بارے میں بات کی۔

عباسی نے اس سال کے شروع میں ایک خصوصی انٹرویو میں “دی لیجنڈ مولا جٹ” پروجیکٹ میں اپنی شمولیت پر تبادلہ خیال کیا۔ جسے پاکستانی سنیما کے گیم چینجر اور نجات دہندہ کے طور پر سراہا گیا۔

انہوں نے بدتمیز نوری نٹ کا کردار سنبھالتے ہوئے ان مشکلات پر بھی بات کی۔

عباسی نے نوٹ کیا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے آنے والے تناؤ کو سنبھالنے کے لیے بہت زیادہ ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن آہستہ آہستہ آپ ایسا کرنے کی ہمت حاصل کرتے ہیں۔

عباسی نے مزید کہا کہ اگر کوئی ایسے منصوبوں پر کام کرنے کا انتخاب کرتا ہے۔ تو انہیں “اس میں آنے والی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنا سیکھنا چاہیے”۔

“ہمارے لئے؛ میں اور بلال [لاشاری]، اب ہم اس سے محفوظ ہو چکے ہیں۔