Friday, September 20, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 300

ہانیہ عامر کی “ایم پی ایچ ٹی” میں غیر حقیقی تصویر کشی کو نیٹیزنز نےمسترد کر دیا۔

ہانیہ عامر کو ڈرامہ “مجھے پیار ہوا تھا” میں ان کے کردار پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ان کا کردار غیر حقیقی ہے۔

 ہانیہ عامر اپنی ناقابل یقین کاسٹ کی شاندار اداکاری کی وجہ سے، ڈرامہ سیریز مجھے پیار ہوا تھا، جس میں ان کے ساتھ وہاج علی، اور زاویار نعمان شامل ہیں، ریٹنگز میں سرفہرست ہیں.

ڈرامہ کاموضوع عریب (زاویار)، ماہیر(ہانیہ عامر) اور سعد (وہاج) کے درمیان لوو ٹرینگل ہے۔ اسے بینگ پروڈکشن نے پروڈیوس کیا ہے اور ہدایت کار بدر محمود ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اس ڈرامے میں ہانیہ کا دلہن کا جوڑا وائرل ہو رہا ہے، جیسا کہ سوشل میڈیا بریگیڈ نے اداکارہ سے پوچھا کہ ایک مڈل طبقے کی لڑکی کے لیے  ایسا جوڑہ پہننا کتنا نامناسب ہے؟

ہانیہ نےشرمندگی محسوس کی جب آنے والے ڈرامے کے ایک منظر میں انھیںخوبصورت سرخ رنگ کا شادی کا گاؤن پہننے ہوئےاور  بلند آواز میں روتے ہوئے دکھایا گیا۔

نیٹیزنز نے ایم پی ایچ ٹی میں ہانیہ عامر کی غیر حقیقی تصویر کشی کو مسترد کر دیا۔

ڈرامے کی بنیاد کے مطابق، لڑکی کو ایک مڈل طبقے کی خاتون کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو مذہبی اور متقی  خاندان سے تعلق رکھتی ہے،جبکہ ڈرامے میں ہانیہ ایک شاندار شادی کے گاؤن میں ملبوس ہے ڈریس میں کراپ ٹاپ ہےجس میں پچھلی پشت کا ڈیزائن سرے سے غائب ہے .

سامعین کو ابتدائی طور پر یہ سمجھنا مشکل ہوا کہ ایک خاتون جس کو اتنے مڈل طبقے کے طور پر پیش کیا گیا ہے وہ لہنگا چولی کیوں پہنے گی۔ مڈل طبقے کے گھروںمیں اس کا امکان بہت کم اور غیر معمولی ہے.

دوسرا، ہانیہ کی چولی کو ایک منظر میں جھکا دیا گیا تھا، جسے بلاشبہ ہدایت کار نے فلم بندی کے دوران نمایاں کیا تھا ۔

اس میں دلہن  کے جوڑے کو آن لائن صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل موصول ہوئے ہیں۔ کچھ لوگ محسوس کرتے ہیں کہ یہ مڈل طبقے کے خاندانوں کو منفی روشنی میں پیش کرتا ہے، جب کہ دوسری طرف یہ دعویٰ ہے کہ مڈل طبقے کے بجائے یہ فحاشی کی طرف گامزن کر رہا ہے۔

مزید برآں، بہت سے لوگ یہ قیاس کر رہے ہیں کہ اس کی ہونے والی ساس نے اس سیریل کے لیے لباس ڈیزائن کیا ہو گا۔

ذیل میں چند تبصروں پر ایک نظر ڈالیں۔

Netizens-Disapprove-Unrealistic-Portrayal-Of-Hania-Amir-in-MPHT2

فن لینڈ میں پاکستانی طالب علم نے ۵۔۱سال میں ۵۔۳سالہ بیچلر ڈگری مکمل کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا

ایک پاکستانی طالب علم نے فن لینڈ میں اپنا ساڑھے تین سالہ بیچلر ڈگری پروگرام صرف ڈیڑھ سال میں مکمل کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا.

بیرون ملک پاکستانی ماسٹرز کے طالب علم شاہ زیب وحید نے کاجانی یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز فن لینڈ میں اپنا انڈرگریجویٹ بیچلر مکمل کاکیا اور عالمی ریکارڈ بنایا۔

سوشل میڈیا پر، ان کے کارنامے کو بہت زیادہ سراہا گیا ہے، اور بہت سے نوجوانوں نے اس کے ملک اور اس کی پرورش پر ان کی تعریف کی ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے، ہماری ویب سائٹ وزٹ کریں۔

یہ بتانا ضروری ہےکہ پاکستانی طلباء کے لیے یہ سال بہت اچھاگزرا ہے کیونکہ لاہور کے امیر الدین میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کے گریجویٹ طالب علم ڈاکٹر ولید ملک نے حال ہی میں 29 گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں۔

ڈاکٹر ولید کو بھی وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی طرف سے ان کی کامیابی کے اعزاز میں دو لاکھ کا چیکدیاگیا.

ڈاکٹر ولید نے کہا کہ جب وہ ابتدا میں جدوجہد ،مسلسل کام اور کوشش کر رہے تھے تو ان کا مقصد  تعلیمی کیرئیر میں کامیابی حاصل کرنا تھا ۔اس نے کہا کہ ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔آخرکار اس کی محنت رنگ لائی.

کراچی کو میئر کے لیے برسوں انتظار کرنا پڑے گا۔

0

سندھ کے الیکشن کمشنر اعجاز چوہان کے مطابق کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد میئر کے انتخاب کے لیے دو سے تین ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔

اعجاز چوہان نے مشاہدہ کیا کہ ابھی بھی١١یونین کونسلز ہیں جن میں انتخابات ہونے ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ میئر کا انتخاب  ٢٤٦ یو سیز کی تکمیل کے بعد کیا جائے گا اور اراکین کا انتخاب بعد میں ریزرو نشستوں پر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سندھ بھر میں خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں پاکستان پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔

ای سی پی کی طرف سے فراہم کردہ پارٹی رینکنگ کی بنیاد پر، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ایل جی انتخابات کے بعد کراچی ڈویژن میں سب سے زیادہ ٩٣ کے ساتھ سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے، ہماری ویب سائٹ وزٹ کریں۔

اس دوران، تمام ١٥٥ یوسیوں کے غیر سرکاری نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ٩٨  نشستیں حاصل کیں، اور یہ واحد جماعت بن گئی جس کی حمایت حیدرآباد کے میئر کے لیے کافی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ، جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور دیگر جماعتوں سے ایک روز قبل کراچی کے میئر کے عہدے کے لیے معاہدہ کرنے کو کہا تھا.

حافظ نعیم الرحمان نے یہ اعلان یوم تشکر کی حمایت میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جو کہ جماعت اسلامی کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد جشن منا رہی تھی۔

کراچی کی بہتری کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو جماعت اسلامی کے ساتھ تعاون کی دعوت دی گئی

حافظ نعیم نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ شہر کی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ تعاون کریں۔

لاہوری شخص 3 بچوں سمیت خودکشی پر کیوں مجبور ہوا؟

0

لاہور کی رائے ونڈ کچی آبادی میں مہنگائی سے تنگ ایک غریب شخص نے پیر کو مہلک ادویات کھا کر اپنے تین بچوں کے ساتھ خودکشی کرنے  کی کوشش کی۔

ریسکیو ۱۱۲۲ نے لاہور میں اپنے تین بچوں سمیت خودکشی کرنے والے لڑکے کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا۔پولیس نے دعویٰ کیا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے نتیجے میں شہر زبردست مالی اور جذباتی دباؤ کا شکار ہے۔

اپنی ضروریات کے تیزی سے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے وہ اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ پالنے سے قاصر تھا۔حکام کے مطابق، اپنے والد سے زہریلی گولیاں لینے والے نوجوانوں کی عمریں ۸ سے ۱۵ سال کے درمیان تھیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئ)، جو ہفتہ وار افراط زر کی پیمائش کرتا ہے، نے ۱۹ جنوری کو ختم ہونے والے مشترکہ آمدنی والے گروپ کے لیے سال بہ سال کی بنیاد پر ۳۱.۸۳ فیصد کا اضافہ دکھایا۔ یہ خوراک اور غیر غذائی اشیاء دونوں کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے ہوا۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق، پاکستان میں ۸۰ ملین سے زیادہ لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ۶۰ فیصد پاکستانی ۳۵۰۰۰ روپے سے کم کماتے ہیں۔

ورلڈ اکنامک فورم کے گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے عالمی بحران کے خطرے کی تشخیص کے مطابق، پاکستان کو جن سب سے اوپر پانچ خطرات کا سامنا ہے، ان میں قرضوں کا بحران، طویل اور/یا تیزی سے افراط زر، ریاست کا خاتمہ، سائبر سیکیورٹی اقدامات کی ناکامی، اور ڈیجیٹل طاقت کا ارتکاز شامل ہے۔

کوئٹہ کی ہنہ جھیل میں سیاحوں کا ہجوم

0

کوئٹہ: مقامی لوگوں کا ایک بڑا گروپ، جوان اور بوڑھے، دو موسیقاروں کے ارد گرد جمع ہیں جو بلند آواز میں پشتون انداز میں اپنے ڈھول بجا رہے ہیں۔

وہ ایک گانا بھی گاتے ہیں جو خاص طور پر کوئٹہ بلوچستان کے پشتو بولنے والے علاقے کے لیے ہے، ایک محبت کا گانا جسے ککاری گھرا کہا جاتا ہے۔

پکنک منانے والوں کا یہ گروپ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے آیا ہے، اور وہ پرانے اتن رقص کے جنون میں مگن ہیں، جسے کمیونٹی کی ثقافت کا ایک لازمی جزو سمجھا جاتا ہے۔ ہنہ جھیل کے کنارے، وہ آہستہ آہستہ ناچنا شروع کر دیتے ہیں اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ رفتار بڑھاتے ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

منجمد موسم کے باوجود، سینکڑوں سیاح کوئٹہ کی ہنہ جھیل پر پکنک ایریا کا رخ کرتے ہیں کیونکہ حالیہ برف باری اور بارش نے اس علاقے کو سردیوں کے عجوبے میں تبدیل کر دیا ہے۔

دس سالہ خشک سالی کے دوران جس نے بلوچستان کا بیشتر حصہ پینے کے پانی سے بھی محروم کر دیا، انگریزوں کے دور کی مشہور انسانوں کی بنائی ہوئی اس جھیل کو پانی کی ایک بوند بھی نہیں ملی۔

گزشتہ کئی دنوں سے کوئٹہ اور شمالی بلوچستان کے بیشتر علاقے موسمی نظام کی لپیٹ میں ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں شدید برف باری اور بارش ہوئی ہے۔

علاقے میں گیس اور بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کچھ لوگ سخت سردی میں گھروں کے اندر ہی رہنے کو ترجیح دیتے ہیں جب کہ کچھ لوگ بالخصوص بچے برف باری کو پسند کرتے ہوئے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ زیارت اور دیگر پکنک ایریاز کا رخ کر رہے ہیں۔

ضلع قلعہ سیف اللہ کے مسلم باغ محلے سے تعلق رکھنے والے ایک مہمان محمد اجمل کاکڑ نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا،

“ہم یہاں اس شاندار جھیل کے کنارے سرد اور خوبصورت موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے آئے ہیں۔”

سیاحوں کے جائزے

باہر برف گرنے کے دوران متعدد سیاح بھی جھیل کے کنارے پر اچھا وقت گزار رہے ہیں۔ کاکڑ بھی ان میں شامل ہیں۔

موسیقاروں یا بڑے میوزک پلیئرز کے ساتھ شامل ہونے کے دوران، انہوں نے بڑے بڑے الاؤ بنائے ہیں اور کھانا تیار کیا ہے۔

“میں نے کراچی سے سردی کا تجربہ کرنے کا سفر کیا۔ ارسلان نامی ایک نوجوان نے ریمارکس دیے کہ پچھلے پانچ سالوں سے، یہ بنیادی طور پر ایک سالانہ معمول بن گیا ہے۔

اس نے جھیل کے کنارے توقف کیا تھا لیکن اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ زیارت کو جاری رکھنے کا ارادہ کیا۔

آبی ذخائر کے صاف نیلے پانی کے ساتھ ساتھ، جھیل کے اردگرد پہاڑ برف کے قالین کی وجہ سے عجیب نظر آتے ہیں۔

تاہم، زائرین نے بنیادی سہولیات کے فقدان پر اس مقام پر تنقید کی۔

کوئٹہ کے پانی کی سطح کو برقرار رکھنے، سیاحت کی حوصلہ افزائی، ارد گرد کے پہاڑوں میں تاریخی چشموں کو ایندھن فراہم کرنے اور مقامی زراعت کو آگے بڑھانے کے لیے برطانوی حکومت نے ۱۸۹۴ میں ہنہ جھیل تعمیر کی۔

ہزاروں ہجرت کرنے والے سائبیرین پرندے اس کی طرف کھنچے چلے آتے تھے لیکن اب ایسا نہیں رہا۔

پاکستان بھر میں بجلی کی بندش کی اطلاع ہے۔

0

پیر کی صبح بجلی کی ایک اہم بندش دیکھی گئ جس سے راولپنڈی اور کراچی سمیت کئی شہر متاثر ہوئے۔

وزارت توانائی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آج صبح ۷ بج کر ۳۴ منٹ پر نیشنل گرڈ کا سسٹم فریکوئنسی ٹوٹ گیا، جس سے بجلی کے نظام میں بڑے پیمانے پر خلل پڑا، جس کی وجہ سے پاکستان کو بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔

وارسک سے گرڈ اسٹیشنوں کی بحالی شروع ہو گئی ہے، وزارت نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ “سسٹم کی بحالی کا کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔”

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اس میں کہا گیا ہے کہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئی ای ایس سی او) کے ذریعے چلنے والے گرڈز کی ایک چھوٹی تعداد کو پچھلے گھنٹے میں بحال کر دیا گیا تھا۔

کے الیکٹرک کے ترجمان عمران رانا نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا کہ کاروبار “صورتحال کی چھان بین کر رہا ہے۔”

اطلاعات کے مطابق کراچی کا نوے فیصد متاثر ہوا ہے۔

پاکستان میں پہلے (پرائیویٹ) آٹومیٹڈ ویدر اسٹیشنز نیٹ ورک نے بھی اسلام آباد، لاہور، کراچی اور کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں بجلی کی بندش کی اطلاع دی۔

https://twitter.com/Pak_Weather/status/1617361611198693382?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1617361611198693382%7Ctwgr%5Ee4440829d6fcb626926c0b1ac8aecaa9af1295e6%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Frockedge.pk%2Fpower-outage-reported-across-pakistan%2F

(آئی ای ایس سی او) کا سرکاری دعویٰ

(آئی ای ایس سی او) کے ۱۱۷ گرڈ سٹیشنز کی بجلی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے۔

(آئی ای ایس سی او) ریجن کنٹرول سینٹر نے ابھی تک معطلی کے لیے کوئی واضح وضاحت فراہم نہیں کی ہے، لیکن کاروبار نے اصرار کیا کہ اس کا “انتظام مجاز حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔”

کراچی کا درجہ حرارت آج سے ٦ تا ۸ ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان ہے۔

0

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ سندھ میں “سردی کی لہر” واقع ہو گی، جس میں کراچی کا درجہ حرارت اگلے پانچ دنوں تک ٦  ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جائے گا۔

کراچی والوں کو آئندہ ہڈیوں کو ٹھنڈا کرنے والی سردی کے لیے تیار رہنا پڑے گا، کیونکہ کراچی کا درجہ حرارت سرد ہونے والا ہے، سردی کا آغاز بالائی سندھ کو متاثر کرے گا اور محکمہ موسمیات کے مطابق، آج سے باقی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لینے کا امکان ہے۔

دریں اثناء سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، کشمور، شکارپور، جیکب آباد، جامشورو، دادو، خیرپور، تھرپارکر اور عمرکوٹ کے اضلاع میں کم سے کم درجہ حرارت ۲ سے ۴ ڈگری سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

شہید بینظیر آباد، نوشہروفیروز، سانگھڑ، مٹیاری، میرپور خاص، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار میں درجہ حرارت ۳ تا ۵ اور کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ میں ٦ تا ۸ ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی روزانہ کی موسم کی پیشن گوئی کے مطابق، ایک مغربی لہر ملک کے بالائی علاقوں کو متاثر کر رہی ہے اور اگلے چند روز تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔ دوسری جانب بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں سرد اور خشک موسم رہے گا۔ بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر ہلکی بارش (پہاڑوں پر ہلکی برفباری) کی توقع ہے۔

گزشتہ ۲۴ گھنٹوں کے دوران کے پی، کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد اور پنجاب میں چند مقامات پر بارش (پہاڑوں پر برف) گری۔ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم سرد رہا۔

مالم جبہ میں ۲۲ ملی میٹر، دیر (نیچے ۱۴ ملی میٹر اور بالائی ۸ ملی میٹر)، سیدو شریف، بونیر میں ۱۲ ملی میٹر، پاراچنار میں ۶ ملی میٹر، کاکول، پتن میں ۳ ملی میٹر، اور بالاکوٹ، کالام میں ۲ ملی میٹر بارش ہوئی۔

مالم جبہ میں ۱۱ انچ، پاراچنار میں ۳.۵ انچ، راولاکوٹ میں ۳ انچ، مری، گوپس، دیر (اپر)، کالام میں ۲.۵ انچ، اور استور ٹریس میں ۱ انچ برف باری ہوئی۔

شہروز کاشف کوہ پیمائی میں پاکستان کے مستقبل کے بارے میں اداس محسوس کر رہے ہیں۔

0

پاکستان کے٢٠ سالہ الپائن پروڈجی شہروز کاشف نے عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے اپنے ملک میں کوہ پیمائی کی حالت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔

شہروز کاشف نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے کے باوجود انہیں کوئی حمایت نہیں ملی۔

اتوار کو ایک خصوصی گفتگو میں کاشف نے اعلان کیا، “میں یہ اعتراف کرنے پر مجبور ہوں کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کی کوئی عزت نہیں ہے۔ میں بہت ناخوش ہوں۔”

بین الصوبائی رابطہ کے وزیر احسان الرحمان مزاری نے پہلے ہی میری حمایت کے دس وعدے کیے ہیں، لیکن آج تک ایک بھی پورا نہیں ہوا۔

“میں اب تک تقریباً سبھی سے ملا ہوں، یہاں تک کہ صدر عارف علوی سے بھی، لیکن ان ملاقاتوں سے اب مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کوئی بھی پاکستان میں کوہ پیمائی کی حمایت نہیں کرنا چاہتا،” 

سب سے کم عمر کوہ پیما ٨٠٠٠ میٹر سے اونچی تمام ١٤ چوٹیوں کو سر کرنے والا سب سے کم عمر شخص ہونے کا ریکارڈ قائم کرنا چاہتا ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

منگما گیابو “ڈیوڈ” شیرپا، جو ٣٠ سال اور ١٦٦ دن کی عمر میں تمام ١٤ چوٹیوں کو سر کر چکے ہیں، فی الحال ٨٠٠٠ میٹر سے بلند ہر پہاڑ کو سر کرنے والے سب سے کم عمر شخص ہیں۔

ان کی آخری چڑھائی ٢٩ اکتوبر ٢٠١٩ کو شیشا پنگما تھی، اور ان کی پہلی چڑھائی ٢٣ مئی ٢٠١٠ کو ایورسٹ تھی۔

کاشف گزشتہ سال اگست میں ٨٠٠٠ میٹر سے اونچی تمام ١٠ چوٹیوں کو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے جب انہوں نے ماؤنٹ گاشربرم  ٨٠٨٠ میٹر  پر چڑھائی کی۔

١٧ سال کی عمر میں، کاشف نے ماؤنٹ براڈ چوٹی ٨٠٥١ میٹر کو فتح کیا، جس کا عرفی نام “دی بروڈ  بوائی ” تھا اور اس طرح اس کی تلاش شروع ہوئی۔

وہ کے ٹو ٨٥١١ میٹر پر چڑھنے والا سب سے کم عمر شخص تھا جب اس نے اسے ١٩ سال کی عمر میں کے ٹو فتح کیا۔ کاشف نے پچھلے سال ریڑھ کی ہڈی کی سرجری بھی کروائی تھی۔

کاشف نے نتیجہ اخذ کیا:

“میں اب سرجری سے مکمل طور پر صحت یاب ہو گیا ہوں، اور میں اس سال مارچ میں دوبارہ چڑھنا شروع کروں گا۔” 

اس کے پاس ایک ہی سال میں کے ٹو اور ایورسٹ دونوں کو فتح کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی ہے۔

شان مسعود پشاور میں نیشے خان سے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

پشاور میں پاکستانی کرکٹر شان مسعود اور ان کی منگیتر نیشے خان کی شادی کے لیے ایک شاندار نکاح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

گزشتہ روز ہونے والی شان مسعود کے نکاح کی تقریب میں عظیم کرکٹر شاہد آفریدی اور آل راؤنڈر شاداب خان بھی موجود تھے۔

آج پشاور میں نیشے خان کی رخساتی ہے، اور ٢٧ جنوری ٢٠٢٣ کو مسعود کراچی میں اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے لیے ولیمہ کی تقریب منعقد کریں گے۔

شان مسعود نے نکاح کی تقریب میں سفید رنگ کا کُرتا اور پتلون پہنی تھی، جب کہ دلہن نے چاندی کی کڑھائی کے ساتھ آسمانی رنگ کا خوبصورت لہنگا منتخب کیا۔

گلابی اور سفید پھولوں کے زیورات نے اس کا لباس مکمل کیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

نکاح کی تقریب کے دوران دلہا اور دلہن ایک سوشل میڈیا ویڈیو میں انگوٹھیوں کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/SharyOfficial/status/1616523359377920000?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1616523359377920000%7Ctwgr%5E77a8bf8bee4fb0d862335c41811cb4683f9ea424%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Frockedge.pk%2Fshan-masood-ties-the-knot-with-nische-khan-in-peshawar%2F

٣٢ سالہ کرکٹ کھلاڑی ١٤ اکتوبر ١٩٨٩ کو کویت میں پیدا ہوا۔ اس نے ١٩ ٹی ٹوئنٹی، پانچ ون ڈے اور ٢٧ ٹیسٹ میچز میں حصہ لیا۔

وہ پاکستانی ٹیم کے رکن بھی تھے جس نے ٢٠٢٢  کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں حصہ لیا تھا۔

شان نے حال ہی میں ٢٠٢٣ سے شروع ہونے والے یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے مینیجر بننے کے لیے دو سالہ معاہدے پر بھی اتفاق کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں پاکستانی فاسٹ بولر حارث رؤف نے ہم جماعت مزنا مسعود ملک سے شادی کی تھی۔

مزید برآں، تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی ٣ فروری ٢٠٢٣ کو پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی بیٹی انشا آفریدی سے شادی کی تیاری کر رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ نے فوری طور پر ڈاکٹروں اور نرسوں کے رہائشی ویزوں کا اعلان کیا۔

0

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ نے پیر کو بیرون ملک مقیم نرسوں اور ڈاکٹروں کے لیے ریزیڈنسی ویزا کا فوری راستہ فراہم کیا۔

جزیرے کے ملک کے وزیر امیگریشن، مائیکل ووڈ کے مطابق، ڈاکٹر، نرسیں، دائیاں، اور دیگر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اب نیوزی لینڈ میں فوری رہائشی ویزے کے اہل ہیں۔ ووڈ کے مطابق یہ ماہرین ۱۵ دسمبر سے شروع ہونے والی نئی امیگریشن پالیسی کے تحت ملک میں داخل ہو سکیں گے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ملک کے امیگریشن پروگرام پر نظرثانی کرتے وقت۔ نئی امیگریشن پالیسیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب مریضوں  کو صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اہلکاروں، خاص طور پر نرسوں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

ملک میں ورک ویزا کے لیے درخواست دینے والی اوورسیز نرسوں کی تعداد میں گزشتہ تین ماہ کے دوران ۶۰ فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ نیوزی لینڈ ہیرالڈ کی حالیہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے جواب میں، نیوزی لینڈ کے اپوزیشن لیڈر کرسٹوفرلکسن نے کہا کہ ملک میں کام کی تلاش میں بیرون ملک میں مقیم نرسوں کو اچھی مراعات فراہم نہیں کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیرون ملک نرسیں نیوزی لینڈ پر دوسرے ممالک کو ترجیح دیتی ہیں۔ اس سال کے شروع میں، نیوزی لینڈ نرسز آرگنائزیشن  نے حکومت کو ملک میں نرسوں کی قلت کے قریب آنے سے خبردار کیا تھا، اور حکومت کو سفارش کی تھی کہ آنے والے بحران سے بچنے کے لیے ۴۰۰۰ سے زیادہ نرسوں کو فوری طور پر ملازمت پر رکھا جائے۔

پیر کو، دس نئے پیشوں کو گرین لسٹ میں شامل کیا گیا، جن میں صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور تعمیرات کے پیشے شامل ہیں، تاکہ ملک کی افرادی قوت کو بڑھانے میں مدد مل سکے۔ ملک میں، بے روزگاری محض ۳۔۳ فیصد ہے، اب صرف ۹۷۰۰۰ افراد بے روزگار ہیں اور کام کی تلاش میں ہیں۔