Saturday, July 27, 2024

شمالی کوریا کی امریکہ اور جنوبی کوریا کو سخت وارننگ

- Advertisement -

شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی بااثر بہن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان حالیہ معاہدہ زیادہ سنگین خطرہ کا باعث بنے گا۔

شمالی کوریا سے جوہری خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے، امریکہ نے جنوبی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوزیں بھیجنے اور سیول کو اپنی جوہری تیاریوں میں شامل کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

سرکاری میڈیا کے مطابق کم یو جونگ نے کہا کہ شمالی کوریا کے جوہری ڈیٹرنٹ کو مزید بہتر بنانا چاہیے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

جنوبی کوریا نے بدلے میں اپنے جوہری ہتھیار تیار کرنے سے انکار کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

معاہدے کی اہمیت 

یہ معاہدہ، جسے واشنگٹن ڈیکلریشن کے نام سے جانا جاتا ہے، گزشتہ ہفتے اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب صدر جو بائیڈن نے امریکی دارالحکومت میں جنوبی کوریا کے یون سک یول کے ساتھ بات چیت کی۔

اس معاہدے کے حوالے سے، محترمہ کم کا کہنا تھا کہ دشمن جتنا زیادہ جوہری اثاثے جزیرہ نما کوریا کے آس پاس تعینات کرے گااور جتنے زیادہ جوہری جنگی مشقیں کرنے پر تیار ہوگا، ہمارے اپنے دفاع کے حق کا استعمال اتنا ہی مضبوط ہوگا۔

انہوں نے پیشگی خبردار کیا کہ اس کارروائی کے نتیجے میں شمال مشرقی ایشیا اور دنیا کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ بڑھے گا۔

محترمہ کم مبینہ طور پر اپنے بھائی پر اثر و رسوخ رکھتی ہیں اور ورکرز پارٹی آف کوریا کی مرکزی کمیٹی میں ایک اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں۔

صدر بائیڈن کے مطابق یہ معاہدہ شمالی کوریا کے حملے کو روکنے میں اتحادیوں کے تعاون کو فروغ دے گا۔

صدر یون نے کہا کہ یہ معاہدہ ایک بے مثال امریکی عزم کی نمائندگی کرتا ہے جو حملوں کو ناکام بنانے اور اتحادیوں کے دفاع کے لیے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لیے ہے۔

چین نے جان بوجھ کر کشیدگی کو ہوا دینے اور تنازعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے والے خطرات کے خلاف ایک انتباہ جاری کیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت، جنوبی کوریا کو امریکہ 40 سالوں میں پہلی بار جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوز بھیجے گا، اس کے ساتھ جوہری صلاحیت رکھنے والے بمبار طیارے بھی اسمیں شامل ہوںنگے۔

جوہری خطرے پر تنازع کے دونوں اطراف میں تشویش کا بڑھنا

شمالی کوریا کے جوہری خطرے پر تنازع کے دونوں اطراف میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ پیانگ یانگ اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کو مکمل کر رہا ہے، جو امریکی سرزمین تک پہنچ سکتے ہیں، اور ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار بنا رہے ہیں جو جنوبی کوریا کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

امریکہ نے پہلے ہی بین الاقوامی قوانین کے تحت جنوبی کوریا کا دفاع کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے اور اس نے ضرورت پڑنے پر جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا وعدہ بھی کیا ہے۔ تاہم، کچھ جنوبی کورین لوگوں نے اس پر سوال اٹھانا شروع کر دیے ہیں اور جنوبی کوریا سے اپنا جوہری پروگرام جاری رکھنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں