Saturday, July 27, 2024

پیٹرولیم ڈیلرز نے ملک گیر ہڑتال پیر تک موخر کردی

- Advertisement -

پیٹرولیم ڈیلرز نے جمعہ کے روز ملک گیر ہڑتال کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا جس کا انہوں نے ابتدائی طور پر وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کے ساتھ ملاقات کے بعد کل سے مزید دو دن کے لیے شروع کرنے کا منصوبہ بنایا، یہ کہتے ہوئے کہ ان کے منافع کے مارجن میں اضافے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پی پی ڈی اے کے سیکریٹری اطلاعات نعمان علی بٹ نے میڈیا کو بتایا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہڑتال کر کے تمام پیٹرول اسٹیشن بند رہیں گے۔

جمعرات کو، فیول اسٹیشن آپریٹرز نے کل سے شروع ہونے والی غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کیا تھا، اور ان کے منافع کے مارجن کو موجودہ 2.4pc کی سطح سے دوگنا کرکے پانچ فیصد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

علیحدہ طور پر ایک پریس ریلیز میں، ایسوسی ایشن نے کہا کہ شرح سود اور افراط زر نے آپریٹرز کے کاروبار کو متاثر کیا ہے اور ڈیلرشپ مارجن کو بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پی پی ڈی اے، جس کا کہنا ہے کہ اس کے 10,000 سے زائد ارکان ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ایرانی ایندھن کی سمگلنگ کی وجہ سے فروخت میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ہم نے 1999 میں ایک معاہدہ کیا تھا کہ ہمیں پانچ فیصد پرافٹ مارجن ملے گا جسے 2004 میں کم کر کے چار فیصد کر دیا گیا تھا، پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اس وقت موجودہ حکومت نے منافع کے مارجن کو 6 روپے فی لیٹر کر دیا تھا، جس سے ان کا منافع تقریباً 2.4 فیصد رہ گیا تھا، اور یہ پٹرول ڈیلرز کے لیے قابل قبول نہیں تھا۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ انہوں نے ہمیں بتایا کہ منافع کے مارجن پر بعد میں غور کیا جائے گا لیکن پھر بجلی، یوٹیلیٹیز، لیبر اور کبور ریٹ میں اضافے کی وجہ سے چھوٹے پیٹرول پمپس کا منافع مکمل طور پر ختم ہو گیا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں