پاکستان کے داسو ہائیڈرو پاور کیلئے ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی گئی۔
عالمی بینک نے ایک بیان میں کہا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اس قرض کی رقم کا وصول کنندہ ہوگا۔
اعلان کے مطابق، قرض کی یہ رقم پن بجلی کی دستیابی کو فروغ دے گی اور داسو ہائیڈرو پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی مالی معاونت کے لیے استعمال کی جائے گی۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
ورلڈ بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ داسو ہائیڈرو منصوبے کے نتیجے میں پاکستان میں ایک مثالی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔
عالمی بینک نے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان کو اس منصوبے سے سستی بجلی ملے گی۔
داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ کیا ہے؟
یہ پن بجلی بجلی پیدا کرنے کی سب سے مہنگی شکل ہے، اور اس مقصد کے لیے دریاؤں پر ڈیم بنائے جاتے ہیں۔
پاکستان اس وقت تین اہم منصوبوں میں مصروف ہے: داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، مہمند ڈیم، اور دیامر بھاشا ڈیم۔
بجلی کی پیداوار کا سب سے بڑا قومی منصوبہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے، جو صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع بالائی کوہستان میں چینی تعاون سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ دونوں مراحل کی تکمیل سے 4320 سے 5400 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرنےوالوں کے خلاف انتباہ جاری
اس منصوبے کو مالی سال 2023-2024 میں مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، لیکن زمین کے حصول کی راہ میں حائل رکاوٹوں، کورونا کی وبا اور چینی حکام کو پروجیکٹ سائٹ تک لے جانے والی بسوں پر حملوں کی وجہ سے ترقی روک دی گئی۔ اب یہ منصوبہ2026-2027 میں مکمل ہونے کاامکان ہے۔
اس پراجیکٹ کے حوالے سے واپڈا کے ترجمان نے گزشتہ سال پاکستان میں خوشخبری سنائی تھی کہ داسو پاور پراجیکٹ نے دریائے سندھ کو ری ڈائریکٹ کرکے ایک اہم سنگ میل کامیابی سے حاصل کیا ہے اور اب دریائے سندھ قدرتی گزرگاہ کے بجائے ڈائیورژن ٹنل سے گزر رہا ہے۔
واپڈا کے ترجمان نے بتایا کہ منصوبے کے لیے دوسری ڈائیورژن ٹنل مکمل ہونے کے بعد دریائے سندھ دونوں موڑ سے گزرے گا۔ عارضی ڈیم کے مکمل ہونے پر مرکزی ڈیم پر تعمیر شروع ہو جائے گی۔
واپڈا اہلکار نے بتایا کہ منصوبے کا پہلا مرحلہ 2026 میں بجلی کی پیداوار شروع کر دے گا۔