Saturday, July 27, 2024

سگریٹ پر ٹیکس میں 200 بلین ڈالر کا اضافہ متوقع

- Advertisement -

حکومت کواس سال سگریٹ پر نئے ٹیکس میں اضافے کےنتائج میں تقریباً دو سو ارب روپے ٹیکس وصول ہونے کی امید ہے۔

سروے کے مطابق، پاکستان کے 31 ملین بالغ تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے ہر 94 میں سے ایک اب سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کے حکومتی فیصلے کی وجہ سے چھوڑنے پر مجبور ہے۔ اس کے بعد بچائی گئی رقم دیگر ضروریات جیسے کہ افادیت کے اخراجات کو پورا کرنا، ساتھ ہی کھانا خریدنے اور بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

گزشتہ مالی سال میں تمباکو کی صنعت نے 148 ارب روپے ٹیکس کی ریکارڈ رقم ادا کی تھی۔ پاکستان میں سالانہ 337,500 اموات کا سبب تمباکو نوشی ہے۔

انگلش میں یہ خبر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

زیادہ ٹیکس پاکستان میں سگریٹ نوشی کی عادت کو کم کرتا ہے اور اس کی فروخت کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، اس سال پاکستان کے دیگر شہروں اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، اور پشاور میں مطالعات کے مطابق، فروری میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 146 فیصد سے 154 فیصد تک اضافے نے سگریٹ نوشی کرنے والوں کو روکنے پر آمادہ کیا۔

مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ فروری 2023 میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 146-154 فیصد کے زبردست اضافے کے بعد سگریٹ نوشی چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کرنے والے دیگر ضروریات بشمول خوراک، تعلیم، اپنے بچوں کی صحت اور بجلی کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے سگریٹ نوشی چھوڑ کر انہیں پورا کر رہے ہیں۔

وفاقی حکام مقامی مارکیٹوں میں مہنگے سگریٹوں کی اسمگلنگ کے حوالے سے کافی پریشان ہیں کیونکہ وہ وہاں ان مصنوعات کی کثرت کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی اشیاء کو کم قیمت پر فروخت کرنے والے کاروبار بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے مقامی فروخت کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں