Saturday, July 27, 2024

حکومت کو مہنگائی کی بلند شرح کی توقع ہے۔

- Advertisement -

اسلام آباد، ہفتہ کو حکومت وزارت خزانہ کی طرف سے شائع ہونے والے ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک کے مطابق، آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی بلند شرح رہنے کی توقع ہےاور شاید مئی میں افراط زر کی یہ شرح 38 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ سکتی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی بلند شرح کی زیادہ تر وجہ خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے متوقع ہے۔

حساس قیمت کے اشارے ایس پی آئی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ قلیل مدتی افراط زر گزشتہ ہفتے 46.8 فیصد تھی، جو کہ ایک ہفتہ قبل دیکھے گئے 47.2 فیصد کی بلند ترین سطح سے قدرے نیچے تھی۔ مزید برآں، کنزیومر پرائس انڈیکس نے مارچ میں اپنی بلند ترین ماہانہ افراط زر کی شرح 35.4 فیصد ریکارڈ کی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

وزارت نے مجموعی قیمتوں میں اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی اور انتظامی قیمتوں میں اضافے کو قرار دیا۔ صوبوں کے چیف سیکریٹریز کے ساتھ قیمتوں کی نگرانی کے لیے حکومت نے قومی قیمتوں کی نگرانی کمیٹی کی تشکیل نو کی ہے جس کی سربراہی منصوبہ بندی کے وزیر کرتے ہیں۔

تاہم، یہ گروپ گزشتہ 12 مہینوں میں صرف چند بار ہی ملا ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت کے جائزے نے اشارہ کیا کہ پاکستان کی معیشت کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جیسے کہ بلند افراط زر اور کمزور اقتصادی ترقی۔

بہر حال، حکومت کی استحکام کی پالیسیوں کی وجہ سے کچھ مثبت اشارے سامنے آ رہے ہیں، جیسے ادائیگیوں کے توازن کے کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس۔ وزارت کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل سے زیادہ سرمائے کی آمد کو راغب کیا جائے گا، شرح مبادلہ میں استحکام آئے گا اور افراط زر کے دباؤ میں کمی آئے گی۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں