Monday, September 16, 2024

استولا پاکستان کا سب سے بڑا جزیرہ

- Advertisement -

استولا پاکستان کا سب سے بڑا آف شور جزیرہ ہے، جس کی لمبائی تقریباً 6.7 کلومیٹر (4.2 میل)، چوڑائی 2.3 کلومیٹر، اور کل رقبہ 6.7 مربع کلومیٹر ہے۔

پاکستان میں کل 12 جزائر ہیں۔ ان میں سب سے بڑا استولا ہے جسے عام طور پر “ہفت تلار جزیرہ” کہا جاتا ہے۔ بحیرہ عرب میں ایک غیر آباد پاکستانی جزیرہ، قریب ترین ساحل سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب میں اور پسنی سے 39 کلومیٹر دور، جو کہ ماہی گیری کی بندرگاہ ہے۔ یہ جنوب مشرق میں واقع ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

استولا جزیرے کا بلند ترین مقام سطح سمندر سے تقریباً 246 فٹ بلند ہے۔ انتظامی طور پر یہ جزیرہ صوبہ بلوچستان کے “پسنی سب” ضلع کے ضلع گوادر کا حصہ ہے۔ موٹرائزڈ کشتیاں پسنی سب سے جزیرے تک پہنچ سکتی ہیں۔ پسنی ذیلی ضلع کے رہائشیوں کے مطابق، اس جزیرے تک پہنچنے میں تقریباً 1.5 گھنٹے لگتے ہیں۔

اٹلی میں ایک “ڈولفن” جزیرہ بھی ہے۔ جسے اطالوی حکومت نے اچھی طرح سے ڈیزائن کیا ہے۔ اس نے ہوٹلوں کی تعمیر بھی دیکھی ہے۔ جس میں ایک کمرے کی روزانہ کی قیمت $95 26000 پاکستانی ہے۔ ہوٹل کے ساتھ ساتھ حکومت نے وہاں پر خوبصورت رہائش گاہیں بنائی ہیں اور ایک گھر کا یومیہ کرایہ 578 ڈالرز یعنی ایک لاکھ ساٹھ ہزار پاکستانی روپے ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ “اطالوی حکومت” کو ہر سال اس چھوٹے سے جزیرے سے لاکھوں ڈالر ملتے ہیں۔ جبکہ یہ اٹلی کا واحد “ڈولفن” جزیرہ نہیں ہے۔ ایسے تقریباً 450 جزیرے ہیں۔ جو ہر سال ایک قابل ذکر رقم پیدا کرتا ہے۔ جب کہ ہم اسی کیش کے لیے ’’آئی ایم ایف‘‘ اور ورلڈ بینک کے درپے ہیں۔ اگر حکومت ان بارہ جزیروں کو سیاحوں کے جال میں بدل دے تو بلاشبہ یہ پیسہ کمانے کا سب سے آسان اور سستا طریقہ ہو گا۔ کچھ حکومتیں، مانیں یا نہ مانیں، صرف ایسے “سیاحتی مقامات” سے حاصل ہونے والی رقم پر انحصار کرتی ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں