Friday, September 20, 2024

شوہر کو جیل میں زہر دیا جائے گا، بشریٰ بی بی کو خدشہ

- Advertisement -

لاہور: سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے پنجاب کی عبوری انتظامیہ کو خط لکھ کر اٹک ڈسٹرکٹ جیل میں اپنے شوہر کی حفاظت کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کے شوہر سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہیں۔

میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، پی ٹی آئی چیئرمین کی اٹک جیل سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقلی کا مطالبہ 17 اگست کو لکھے گئے خط میں کیا گیا ہے اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کو لکھا گیا ہے، یہ درخواست بشریٰ بی بی کی عمران خان کی حفاظت کے حوالے سے تشویش کے نتیجے میں کی گئی ہے، جس کا اظہار انہوں نے اپنی زندگی پر دو پہلے کی گئی کوششوں کی روشنی میں کیا تھا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

مزید برآں، خط میں کہا گیا، کہ شبہ ہے کہ انھیں جیل میں کھانے کے ذریعے زہر دیا جائے گا کیونکہ مجرم اور سابقہ حملوں کے ذمہ دار ابھی تک فرار ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انہیں گرفتار نہیں کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس نے یہ بھی بتایا کہ ان کے شوہر کو گھر کا پکا ہوا کھانا کھانے کی اجازت نہیں ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل عمران کشور کے مطابق 

پنجاب پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عمران کشور کے پہلے بیانات کے مطابق، بشریٰ بی بی نے مبینہ طور پر اس وقت سخت مخالفت کی جب پولیس توشہ خانہ کیس میں عدالتی فیصلے کے نتیجے میں سابق وزیراعظم کو گرفتار کرنے کے لیے ان کے زمان پارک حویلی پہنچی۔

اس سے پہلے کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو گرفتار کرنے کے لیے، پولیس کو زبردستی گھر میں داخل ہونا پڑا، پولیس افسر نے دعویٰ کیاکہ انہیں دروازے توڑنا پڑے۔

کشور کے مطابق، بشریٰ بی بی نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر فحش باتیں کیں۔

اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے ان کے خلاف فیصلہ سنانے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو 5 اگست کو حراست میں لے لیا۔

الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 174 کے مطابق سزا میں تین سال قید اور پانچ سال کے لیے عوامی عہدے پر کھڑے ہونے پر پابندی ہے۔ بعد ازاں سابق وزیراعظم کو اٹک جیل منتقل کر دیا گیا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں