Saturday, July 27, 2024

فسادات سے نمٹنے کے لیے آہنی ہاتھ استعمال کیے جائیں گے، وزیر اعظم

- Advertisement -

وزیر اعظم  نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ان دہشت گرد اور ریاست دشمن عناصر کو متنبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ قانون کو ہاتھ میں لینے سے باز رہیں بصورت دیگر ان سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے فسادیوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹنے کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی رہنما کی گرفتاری کبھی اچھی خبر نہیں ہوتی لیکن عمران خان اور پی ٹی آئی نے قانونی راستہ اختیار نہیں کیا بلکہ حساس ریاستی اور نجی تنصیبات پر توڑ پھوڑ کرکے ملک دشمنی کا ناقابل معافی جرم کیا۔

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پھوٹنے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت نے امن برقرار رکھنے کی کوشش میں بدھ کو اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں فوج بھیج دی۔

مادر وطن اور اس کے نظریے کی حفاظت ان کی جانوں سے زیادہ قیمتی ہے۔ہم ان کے مذموم عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کا مطلب تمام مقدمات کا قانونی طور پر سامنا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانا دہشت گردی کی کارروائیوں کے مترادف ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ملک کی 75 سالہ تاریخ میں ایسا نہیں دیکھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے دشمنوں کی طرح ریاستی املاک پر حملہ کیا، لوگوں کو سڑکوں اور گاڑیوں کا محاصرہ کیا، ایمبولینسوں کو جلایا گیا اور سوات موٹروے انٹر چینج کو تباہ کیا۔

انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب کیسز کا قانونی طور پر سامنا کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔ یہ اسلامی تعلیمات اور جمہوریت کا حسن ہے۔

وزیراعظم نے فوج، رینجرز اور پولیس کے کردار کی تعریف کی 

شہباز شریف  نے پی ٹی آئی کارکنوں کے پرتشدد مظاہروں کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مظاہرین کی بندوقوں کی اندھا دھند فائرنگ کے دوران لوگوں کی حفاظت کرنے پر فوج، رینجرز اور پولیس کے کردار کی تعریف کی۔انہوں نے پی ٹی آئی کے فیصلوں کو مسترد کرنے پر قوم کی تعریف بھی کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ نیب نے عمران خان کو کرپشن کیس میں ملوث ہونے پر قانون کے مطابق گرفتار کیا۔نیب نے عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں قانونی طور پر بدعنوانی کی بنیاد پر گرفتار کیا، جس میں 60 ارب روپے  190 ملین کی بھاری رقم شامل ہے۔

وزیر اعظم نے 2007 میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل اور پی ٹی آئی انتظامیہ کے دوران مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں واقعات میں پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور رہنماوں کو نقصان پہنچا مگر دونوں نے پختگی کا مظاہرہ کیا اور کسی بھی ریاست مخالف احتجاج سے گریز کیا۔

محترمہ بھٹو کے قتل پر ان کے شوہر آصف علی زرداری نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر ریاست مخالف تمام عزائم کو خاک میں ملا دیا تھا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں