Monday, December 1, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 306

کراچی والے نیاسال ٢٠٢٣سی ویو پر منائیں گے۔

کراچی کے رہائشی اس سال سی ویو پر نئے سال 2023 کی خوشیاں منا سکیں گے۔

نئے سال کے قریب آتے ہی ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا نے کہا کہ سی ویو ایریا اس سال عام لوگوں کے لیے قابل رسائی ہو گا۔ پولیس اہلکار نے مزید کہا کہ 31 دسمبر کی رات کو اضافی حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے، “مقامی اپنے پسندیدہ تفریحی مقام پر نئے سال سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔”

ان کے مطابق 2500 سے زائد پولیس افسران کو سی ویو اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ اگرچہ عوام نئے سال ٢٠٢٣ کو قانون کی حدود میں منا سکتے ہیں، لیکن کسی کو بھی غنڈہ گردی میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

اس کے علاوہ ایس ایس پی ساؤتھ نے وارننگ جاری کی کہ ہوائی فائرنگ میں ملوث کسی کو بھی سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا اور قتل کی کوشش کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی فائرنگ، ون وہیلنگ اور اس کے علاوہ خطرناک ڈرائیونگ کی اجازت نہیں ہوگی۔

حفاظتی اقدامات

آخر میں، 2500 پولیس افسران اپنی شفٹوں میں کام کریں گے۔ لاپرواہی سے ڈرائیونگ اور ون ویلنگ ممنوع ہے۔ سیکورٹی کے طور پر 150 خواتین کانسٹیبل کام کریں گی۔

ان کے مطابق شاہین فورس سڑک کے راستے پر تعینات رہے گی اور عوام کی حفاظت کے لیے پولیس کے جوان ساحل سمندر پر گشت کریں گے۔ نئے سال کے موقع پر 150 خواتین کانسٹیبلز کو سیکیورٹی کی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔

اسد رضا نے بتایا کہ رات 10 بجے شروع 31 دسمبر کو سی ویو کے قریب سڑکیں یک طرفہ ہو جائیں گی۔ انہوں نے مقامی لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ سی ویو پر غیر ضروری آتش بازی سے دور رہیں۔ کراچی میں جرمن قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے 25 دسمبر کو کرسمس کے پرمسرت موقع پر اور چھٹیوں کے موسم کے لیے اپنی نیک خواہشات بھیجیں۔

تاہم جرمن سفیر نے اس موقع پر ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سال 2022 آسان سال نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سال کے آغاز میں کورونا کی وبا سے نمٹ رہے تھے، ہم نے روس اور یوکرین کے درمیان خوفناک تنازعہ دیکھا ہے۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ایک تاریخی سیلاب کی تباہی سے نمٹنا ہوگا۔

حکومت کا ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا امکان

0

کراچی: ملکی اور بین الاقوامی نرخوں میں معمولی فرق اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں اضافے کے امکانات کے پیش نظر آئندہ دو ہفتوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان نہیں ہے۔

بدھ کے روز، تیل کی صنعت کے نمائندوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کرے تاکہ زیادہ پیٹرولیم لیوی وصول کی جا سکے تاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض کے پروگرام میں تاخیر کا شکار ہونے کے مطالبے کو پورا کیا جا سکے۔

تیل کی صنعت:

تیل کی صنعت کے اندازوں کے مطابق، آئندہ پندرہ دن کے لیے پٹرول کی اوسط قیمت اس کی موجودہ قیمت ٢٤.٨٠  روپے فی لیٹر سے کم ہوگی، جس میں ٢ روپے فی لیٹر کی کمی ہوگی، جبکہ ڈیزل کی اوسط قیمت بھی کم ہوگی۔ اپنے تازہ ترین جائزے میں وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ٧.٥  روپے فی لیٹر کمی کی گئی تھی، لیکن پیٹرولیم لیوی کو بڑھا کر ٣٠ روپے فی لیٹر کردیا گیا تھا تاکہ ایندھن سے مزید رقم حاصل کی جاسکے۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

حکومت کی جانب سے ٹیکس وصولی بڑھانے کے لیے پٹرول کی قیمت میں بھی ١٠ روپے فی لیٹر کمی کر کے ٢١٤.٨٠  روپے فی لیٹر کر دیا گیا اور پٹرولیم لیوی میں ٥٠ روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

تاہم حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر کوئی سیلز ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔
تیل کی صنعت سے وابستہ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ چونکہ فری آن بورڈ (ایف او بی) کی قیمتوں میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں ہوئی ہے، اس لیے گھریلو صارفین کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں صرف معمولی تبدیلی ہوگی۔

پیٹرولیم ٹیکس:

تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے آئی ایم ایف کو جیتنے اور اپنے پروگرام کو بحال کرنے کی کوشش میں پیٹرولیم ٹیکس میں اضافہ کیا تو ڈیزل کی قیمت بڑھ سکتی ہے، جس کے لیے وہ گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو کم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
جمعرات کو مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر کم ہو کر ٥.٨  بلین ڈالر رہ گئے ہیں۔

صورتحال کا براہ راست علم رکھنے والے ذرائع کے مطابق ’’اگر حکومت اپنی بقیہ مدت تک اقتدار میں رہتی ہے تو اسے آئی ایم ایف کی شرائط کی پابندی کرنی ہوگی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت کو یقین ہو گیا کہ اسے جنوری ٢٠٢٣ میں نکال دیا جائے گا تو وہ ڈیزل پر پٹرولیم ٹیکس نہیں بڑھا سکتی۔

انہوں نے اپنے دعوے کی حمایت میں حکومتی عہدیداروں کے حالیہ تبصروں کا حوالہ دیا کہ حکومت ممکنہ طور پر تعطل کا شکار قرض پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی طرف سے عائد کردہ شرائط پر عمل کرے گی۔ زر مبادلہ کے نقصانات کے لیے تیل کی قیمتوں کو ایڈجسٹ کرنا ضروری ہے، لیکن ضروری نہیں کہ حکومت کو اگلے دو ہفتوں کے اندر ایسا کرنے کی ضرورت ہو۔

انہوں نے یہ نکتہ اٹھایا کہ تیل کی گھریلو قیمتیں اب ایک سیاسی مسئلےمیں تبدیل ہو چکی ہیں، جیسا کہ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے دور میں کیا تھا اور پیٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس کو صفر کر دیا تھا، جس سے تیل کو مؤثر طریقے سے منجمد کر دیا گیا تھا۔

برازیل کے لیجنڈری فٹبالر پیلے انتقال کر گئے۔

0

برازیل کے لیجنڈری فٹ بال کھلاڑی پیلے کینسر سے طویل جنگ کے بعد 82 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

برازیل کے مشہور لیجنڈ پیلے، جنہیں تاریخ کے بہترین فٹبالرز میں سے ایک کے طور پر پہچانا جاتا ہے، چند ہفتے قبل طبیعت میں خرابی کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیجنڈ کا جمعہ کی رات برازیل کے شہر ساؤ پالو کے ہسپتال میں خرابی صحت کے باعث انتقال ہو گیا۔

٨٢ سالہ پیلےکو فٹ بال کا خوبصورت کھیل کھیلنے والے بہترین کھلاڑی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس نے ٹیم کو تین فیفا ورلڈ کپ جیتنے میں مدد کرکے برازیل کی ابتدائی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ بیس دیگر کھلاڑی دو بار ٹرافی اپنے گھر لے جانے میں کامیاب رہے ہیں، لیکن وہ تاریخ کے پہلے کھلاڑی ہیں جنہوں نے تین بار میگا ایونٹ ریکارڈجیتا۔

ان کی سوانح عمری۔

عدسوں برازیل کی قومی فٹ بال ٹیم کے اسٹرائیکر تھے۔ وہ بیسویں صدی کے سب سے کامیاب اور مشہور کھلاڑیوں میں سے ایک تھے، اور فیفا نے انہیں اب تک کا “بہترین” کھلاڑی بھی قرار دیا۔

انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

١٩٩٩ میں، انہیں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کا صدی کا ایتھلیٹ قرار دیا گیا، اور ٹائم نے انہیں بیسویں صدی کے ١٠٠ اہم ترین لوگوں میں سے ایک قرار دیا۔ دوستانہ میچوں سمیت  ٣٦٣ ١ گیمز میں ان کے٢٧٩ ١ گولوں نے گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا۔

وہ اپنے پورے بین الاقوامی کیریئر میں تین فیفا ورلڈ کپ جیتنے والے واحد کھلاڑی تھے: ١٩٥٨ ، ١٩٦٢ ، اور ١٩٧٠ ۔ ١٩٥٨  کے مقابلے کے بعد، اس نے مانیکر او ری (دی کنگ) حاصل کیا۔ پیلے برازیل کے برابر کے بہترین گول اسکورر ہیں، جنہوں نے ٩ ٢  مقابلوں میں ٧٧  گول کیے ہیں۔ پیلے کو ٢٠١٠ میں نیویارک کاسموس کا اعزازی صدر منتخب کیا گیا تھا۔

میدان میں اپنی شاندار کارکردگی، اپنے ریکارڈ ساز کارناموں اور کھیل میں اپنی میراث کے لیے، پیلے نے اپنے پورے کیریئر میں اور ریٹائر ہونے کے بعد کئی افراد اور ٹیم کے اعزازات حاصل کیے۔

کترینہ کیف نے اپنی چھٹیاں ایک دلکش جگہ پر گزاریں۔

کترینہ کیف کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک راجستھان انھیں بہت ہی شاندار تجربہ دے رہا ہے۔

کترینہ کیف نے انسٹاگرام پر اپنے شوہر وکی کے ساتھ اپنے سفر کی ایک جھلک فراہم کی۔ اس نے اس علاقے کے چندجانوروں کی تصاویربھی ڈالیں۔ انھوں نے اپنا اور کوشل کا ایک خوبصورت سنیپ شاٹ بھی پوسٹ کیا۔

تصویری عبارت میں لکھا ہے،”کہ مجھےیہ جگہ بہت دلکش لگتی  ہے اوریہ مقام میری ہر وقت کی پسندیدہ جگہ میں سے ایک ہے۔ کیف نے تصویری عبارت میں ایک سورج ایموجی بھی ڈالا۔

غروب آفتاب کے پس منظر میں یہ جوڑا واقعی بہت خوبصورت تھا۔ فون بھوت کی اداکارہ ڈینم جمپ سوٹ، ہیٹ اور بلیک اینڈ وائٹ چیک شرٹ میں سجی ہوئی تھیں۔

مسان اداکار سیاہ ٹی شرٹ اور خاکستری کارگو ٹراؤزر میں ملبوس تھے۔ انہوں نے چشمہ،ایک ٹوپی، اور زیتون کی سبز جیکٹ پہنی ہوئی ہے ۔

اس خوبصورت جوڑے نے حسین وادی میں اپنی شادی کی پہلی سالگرہ منائی۔

بالی ووڈ میں سب سے زیادہ پسند کی جانے والی جوڑی، وکی کوشل اور کترینہ کیف، اکثر سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کے بارے میں پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔ اس جوڑی کے مداحوں کی بڑی تعداد ہے۔

انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

کترینہ کے بارے میں 

کترینہ کیف (پیدائش ١٦ جولائی ١٩٨٣) ایک برطانوی اداکارہ ہیں جو ہندی فلموں میں کام کرتی ہیں۔ ہندوستان میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکارہ کترینہ نے کافی تعریفیں حاصل کی ہیں، جن میں تین فلم فیئر نامزدگیوں کے علاوہ چار اسکرین ایوارڈز اور چار زی سائن ایوارڈز  شامل ہیں۔ اگرچہ اس کی اداکاری بےمثال ہے، لیکن وہ مختلف کامیاب آئٹم نمبرز میں اپنی رقص کی صلاحیت کے لیے مشہور ہیں۔

ہانگ کانگ میں پیدا ہونے والی کیف تین سال تک لندن منتقل ہونے سے پہلے کئی ممالک میں مقیم تھیں۔ اس نے اپنی پہلی ماڈلنگ اسائنمنٹ نوعمری میں حاصل کی اور بعد میں فیشن ماڈل کے طور پر اپنا کیریئر شروع کیا۔ لندن میں ایک فیشن شو میں، ہندوستانی فلم ساز کیزاد گستاد نے انہیں بوم (٢٠٠٣) میں کاسٹ کیا، جو کہ ایک اہم اور تجارتی ناکامی تھی۔

میلبورن کا پاکستان بمقابلہ انڈیا ٹیسٹ میچ کی میزبانی پر غور۔

0

٢٠٠٧ کے بعد سے، جب ہمسایہ ممالک کے درمیان دو طرفہ کرکٹ معطل تھی، ہندوستان اور پاکستان نے کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں ایک دوسرے کے ساتھ نہیں کھیلا۔ فی الحال، میلبورن کرکٹ کلب ایم-سی-سی ایک ٹیسٹ میچ پاکستان بمقابلہ انڈیا کی میزبانی کے امکان پر غور کر رہا ہے۔

٢٠١٣ میں دو طرفہ محدود اوورز کی سیریز میں پاکستان کی میزبانی کے بعد سے پاکستان بمقابلہ انڈیا میچ صرف ایشیا کپ اور ٢٠ اور ٥٠ اوورز کے ورلڈ کپ میں ہوا تھا۔

دونوں کی آخری ملاقات اکتوبر میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں ہوئی تھی، جب ٩٠,٠٠٠ سے زیادہ شائقین میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں بھارت کو آخری گیند تک ایک سنسنی خیز کھیل میں جیتتا دیکھنے کے لیے بھر گئے تھے۔ ایم سی سی کے چیف ایگزیکٹو سٹورٹ فاکس کے مطابق، اس کھیل کے ماحول نے ظاہر کیا کہ ٹیسٹ کے لیے سٹیڈیم کو بھرنا مشکل نہیں تھا۔

فاکس نے ریڈیو اسٹیشن ایس ای این کو بتایا، “میں نے کبھی بھی اس کھیل کے ماحول کو خوشگوارمحسوس نہیں کیا۔”

انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

“ہر گیند کے بعد ہونے والا ہنگامہ ناقابل یقین تھا۔ ایم-جی سی میں، تین ٹیسٹ انتہائی شاندار ہوں گے کیونکہ آپ ہر بار اسٹیڈیم کو بھرادیکھ سکتے ہیں۔ یہ مسئلہ کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ وکٹوریہ کی حکومت نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔

فاکس نے کہا میں انتہائی مصروف شیڈول کے درمیان اورکتنا سمجھ سکتا ہوں، یہ انتہائی پیچیدہ ہے۔ لہذا، مجھے یقین ہے کہ یہ ایک بڑا چیلنج پیش ہے۔ فاکس نے اس امید کا اظہار کیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل، جو اس کھیل کو بین الاقوامی سطح پر ریگولیٹ کرتی ہے، اس تجویز کے لیے کرکٹ آسٹریلیا کی مسلسل وکالت کو سنے گی۔

فاکس نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پورے گھر اور اس ماحول کے ساتھ جیت کا جشن منانا زیادہ بہتر ہوگا۔ جب آپ دیکھیں گے کہ دنیا بھر کے کچھ اسٹیڈیم خالی ہیں۔

سیف علی خان اور ہریتک روشن کی فلم “وکرم ویدھا” او ٹی ٹی پر لانچ ہو رہی ہے ۔

فلم اسٹار سیف علی خان اور ہریتک روشن کی فلم وکرم ویدھا جلد ہی آن لائن پلیٹ فارم پر ریلیز کی جائے گی۔

٩ جنوری ٢٠٢٣ کو، سیف علی خان اور ہریتھک روشن کی فلم کو او ٹی ٹی سروسز ووٹ سلیکشن اورجیو سنیما پر دستیاب کرایا جائے گا۔

ایکشن تھرلر “وکرم ویدھا” کو پشکر گایتری نے ڈائریکٹ کیا تھا۔ یہ فلم اسی نام کی تامل فلم کا ہندی ریمیک ہے، جو بنیادی طور پر ہندوستانی لوک کہانی بیتل پچیسی پر مرکوز ہے۔ انڈین جیو اسٹوڈیوز ، تھیم اسٹوڈیوز، ٹ-سیریز،  فرائڈے فلموورکس، ینوط اسٹوڈیوز اور ریلائنس اینٹرنینمنٹ سبھی نے اس ایکشن فلم کی تیاری میں تعاون کیا۔

انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

وکرم ویدھا کی کاسٹ

ہریتھک اور سیف کے علاوہ، فلم میں کئی معروف بھارتی اداکار بھی ہیں۔ جیسے کہ رادھیکا آپٹے، شارب ہاشمی، روہت سریش صراف، منوج شرما، گووند پانڈے، دیو چوہان، یوگیتا بہانی، وجے سانپ، بھوشن وکاس، ورون پانڈے، رتی شنکر ترپاٹھی، اور بہت سے دوسرے۔

ایک پولیس اہلکار اور گینگسٹر دونوں کے درمیان تنازعہ “وکرم ویدھا”کا مرکزی نقطہ ہے۔ فلم کی تیاری پر ١٠٠ کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ اس نے باکس آفس پر قابل احترام ١٣٥ کروڑ انر کی کمائی کی۔ نوسنوو کے مطابق، اس کی آمد پر 7.1/10 اور روٹن پوٹئٹوس کی 3.5/5 ریٹنگ ہے۔

مائیکروسافٹ اور ایچ ای سی کی جانب سے ایک لاکھ ای طلباء کے لیے بلکل مفت سکل پروگرام کا آغاز

مائیکروسافٹ پاکستان اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے گزشتہ سال تعلیمی تبدیلی کے معاہدے (ای ٹی اے) پر دستخط کیے تھے تاکہ تعلیمی اداروں کو تدریس اور سیکھنے کے عمل کے دوران جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں مدد ملے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن اور مائیکروسافٹ نے پاکستان میں تعلیمی تبدیلی کے معاہدے (ای ٹی اے) کو ایک شاندار آغاز اور پاکستان بھر کے یونیورسٹیوں کے طلباء کے لیے ایک لاکھ مفت ٹیکنالوجی اسکل پروگرام سرٹیفیکیشن کی پیشکش کے ساتھ توسیع دی ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

مائیکروسافٹ اور ایچ ای سی نے مل کر تعلیمی ماحول کا از سر نو تصور کیا تاکہ طلباء کی اگلی نسل کو زیادہ بااختیار بنایا جا سکے اور علم سے بے روزگاری کے فرق کو کم کیا۔ شراکت داری کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مائیکروسافٹ تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کو سیکھنے کے جامع طریقے، ذاتی نوعیت اور طلباء پر مرکوز کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے متعدد خدمات فراہم کرے گا۔

یہ علم کی منتقلی کی ورکشاپس اور جدید ترین ایم ایس ٹیکنالوجیز جیسےمائیکرو سافٹ۳۶۵ ،ڈائنامکس۳۶۵، اور ایم ایس اذیور پر تربیت کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس موقع پر مرکزی مہمان وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر تھے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد اور اردن، لبنان اور پاکستان کے کنٹری لیڈ جبران جمشید دونوں نے تقریب کے آغاز میں خطاب کیا۔

سلمان خان کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک ڈارک و یب پر برائے فروخت

40 ملین سے زائد فالوورز کے ساتھ بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ٹوئٹر پر سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے دوسرے نمبر پر ہے اور رپورٹس کے مطابق ان کا اکاؤنٹ ہیک کیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق ہیکر نے سلمان خان امریکی گلوکار چارلی پوتھ اور گوگل کے سی ای او سندر پچائی سمیت کئی دیگر معروف شخصیات کے اکاؤنٹس کو بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا۔

ٹویٹر کے سی ای او ایلون مسک کو مبینہ طور پر ہیکرز کی جانب سے ڈیل کی پیشکش کی گئی ہے، جو دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے تقریباً 400 ملین ٹوئٹر صارفین کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔

دانشورانہ صلاحیت فرم ہڈسن راک کے مطابق، ای میل اور فون نمبرز سمیت بڑی مقدار میں ڈیٹا ڈارک ویب پر توڑا گیا اور فروخت کیا گیا۔ مزید برآں، اس نے ٹویٹر پوسٹ کی تصاویر پوسٹ کیں جہاں ہیکر نے ڈیٹا لیک ہونے کے بارے میں تفصیلات کا انکشاف کیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

ہیکر نے اپنی پوسٹ میں کہا، “میں +400 ملین منفرد ٹویٹر صارفین کا ڈیٹا فروخت کر رہا ہوں جو ایک کمزوری کی وجہ سے اسکریپ کیا گیا تھا، یہ ڈیٹا مکمل طور پر پرائیویٹ ہے۔

اگر ایلون مسک یا ٹویٹر اس کو پڑھ رہے ہیں تو، وہ لوگ جو پہلے ہی 54 ملین سے زیادہ صارفین کی ذاتی معلومات کے سامنے آنے کی وجہ سے جی ڈی پی آر جرمانے کے امکان کا سامنا کر رہے ہیں۔ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اب 400 ملین صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے پر جرمانے ہوں گے۔

“اس ڈیٹا کو خصوصی طور پر خریدنا آپ کا بہترین آپشن ہے کہ CDPR کی خلاف ورزی کے جرمانے میں 2.76 ملین ڈالر ادا کرنے سے بچنے کے لیے جیسا کہ فیس بک نے کیا (533 ملین صارفین کو ختم کیے جانے کی وجہ سے)،” اس نے جاری رکھا۔

لاہور کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی(KEMU) میں شادی کے فوٹو شوٹ پر پاکستانیوں کی دھوم۔

لاہور کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی (KEMU) میں شادی کے فوٹو شوٹ کے بعد سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ مشتعل انٹرنیٹ صارفین نے یونیورسٹی میں ایسا ہونے کی اجازت دینے پر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ مسئلہ شادی سے متعلق انسٹاگرام پوسٹس کے بعد سامنے آیا جس میں KEMU عمارت کو پس منظر میں دکھایا گیا تھا۔ یونیورسٹی کی عمارت تقریباً 150 سال پرانی ہے، جیسا کہ نوٹ کرنا چاہیے۔

فوٹیج میں شادی شدہ جوڑے کو قدیم نشان کے ارد گرد گھومتے اور تصویروں کے لیے مختلف پوزیشنوں پر مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ KEMU سیاحتی مقام یا شادی کے فوٹو شوٹ کے لیے موزوں مقام نہیں ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

تاہم یونیورسٹی کے ایک اہلکار نے دعویٰ کیا کہ اس جوڑے کو انتظامیہ کی منظوری حاصل نہیں تھی اور فوٹوگرافرز کیمپس کے بند ہونے کے بعد گھس گئے۔ جب کہ سی سی ٹی وی شواہد کے استعمال سے مزید گہرائی سے تفتیش کی جا رہی ہے، وہ مسلسل اصرار کرتا رہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں اندر جانے کی اجازت دی تھی۔

یونیورسٹی کے پٹیالہ بلاک میں ہونے والی شادی کی فوٹو گرافی کو دیکھنے کے لیے کے ای ایم یو لاہور کے رجسٹرار ڈاکٹر ریاضت علی نے ابھی ایک تین رکنی تحقیقاتی پینل قائم کیا ہے۔ ڈائریکٹر آئی ٹی محمد طارق عرفان اور ڈائریکٹر ایڈمن محمد شفیق ڈاکٹر ریاست علی کی ہدایت پر پینل کے ممبر ہیں۔

پڑھیں:لاہور دا پاوا اختر لاوا: وہ کیوں وائرل ہو رہا ہے؟

پڑھیں:لاہور کے تمام سکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات میں توسیع۔

پاکستانی سائنسدانوں نے ٹی بیگ سے ماحول دوست فلورسنٹ نینو پارٹیکلز دریافت کر لیے۔

کراچی: پاکستانی سائنسدانوں کے ایک گروپ نے ٹی بیگ سے ماحول دوست فلورسنٹ نینو پارٹیکلز دریافت کر لیے۔ یہ نینو پارٹیکلز مختلف دواؤں کی ترتیبات میں سینسر کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔

ٹی بیگز سے فلورسنٹ نینو پارٹیکلز کی دریافت: چائے کے تھیلے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک طالب علم اور پی ایچ ڈی کے ذریعے دریافت کیے گئے۔ برطانیہ میں نیو کیسل یونیورسٹی میں امیدوار۔ گرافین کوانٹم ڈاٹس بنانے کے لیے، محققین نے استعمال شدہ ٹی بیگز (GQDs) پر کام کیا۔ پینے کے پانی اور پارکنسنز کے مرض میں مبتلا لوگوں میں آئرن تلاش کرنے کے لیے، انھوں نے ایک انتہائی منتخب سینسر دریافت کیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

اس کے علاوہ، گرافین، ایک کاربن ایلوٹروپ جو چھوٹے ذرات پر مشتمل ہے اور اسے 2004 میں دریافت کیا گیا تھا۔ اسکاچ ٹیپ کے استعمال سے، آپ گریفائٹ کے ٹکڑے سے تیزی سے کاربن ایٹموں کی ایک شیٹ نکال سکتے ہیں جسے گرافین کہا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ،

اس کا حیرت انگیز مواد دریافت ہوا اور اسے نوبل انعام سے نوازا گیا۔ نتیجے کے طور پر، گرافین کئی شعبوں میں نئے مطالعہ کے لیے مثالی مواد ہے، بشمول طب اور مادی سائنس۔

دوسری طرف، پوری دنیا کے سائنسدان اور محققین مطلوبہ نتائج کے لیے گرافین کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) میں پابلو جاریلو-ہیریرو نے مارچ 2018 میں انکشاف کیا کہ گرافین کی ایک ایٹم موٹی چادریں اس وقت سپر کنڈکٹیوٹی کو ظاہر کرتی ہیں جب وہ ایک دوسرے کے اوپر چھوٹے موڑ کے ساتھ اسٹیک ہوتے ہیں۔

اسی طرح، GQDs میں چار مناظر نے ڈویلپرز کو کچھ اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کا اشارہ دیا۔ اگرچہ ٹیم کا ارادہ ذرات کو چمکانا تھا، لیکن گرافین میں کوئی توانائی یا بینڈ گیپ نہیں ہے۔ لیکن عباس اور ان کے گروپ نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی کا کامیابی سے استعمال کیا۔

امبر عباس کے مطابق گرافین کے ساتھ ایک مسئلہ یہ ہے کہ اس میں صفر بینڈ گیپس ہیں، جو اس کے نظری اخراج اور فلوروسینس کے میدان میں اس کے استعمال کو محدود کرتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لیے، میں نے ایک بینڈ گیپ متعارف کرایا اور اس مسئلے پر قابو پانے کی کوشش میں گرافین شیٹ کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ دیا۔

اس لیے گرافین کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں نے فلورس ہونا شروع کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاگت سے موثر جدید مواد تیار کرنا ہمارا بنیادی ہدف تھا۔ نتیجے کے طور پر، ہم نے استعمال شدہ سیاہ چائے کا بیگ استعمال کرنا شروع کیا۔

گرافین کوانٹم ڈاٹ فارمولیشن

اس پورے طریقہ کار (فلورسنٹ نینو پارٹیکلز) کا ابتدائی مرحلہ یہ تھا کہ بچ جانے والی کالی چائے کو 500 ڈگری سینٹی گریڈ پر بھونیں اور اسے کالے چار میں بدل دیں۔ نتیجے میں چار کو پھر 200–250 ° C پر ایک ہائی پریشر آف برتن سے گزرا گیا جب کہ آکسون کیمیکل موجود تھا۔ ردعمل کے بعد، مرکب کو فلٹر کرنے اور مائکروسکوپک گرافین کے ذرات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

فلٹریٹ مائع میں، نانوسکل گرافین کی چادریں چمکنے لگیں۔ چونکہ نقطے اب فلوروسینس پیدا کر سکتے ہیں، اس لیے مادہ میں ایک بینڈ گیپ تیار ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ٹیم GQDs کو مفید سینسنگ مواد میں تبدیل کرنے میں کامیاب رہی۔

مندرجہ ذیل مرحلے میں نینوڈوٹس کی ساخت، سائز، معیار اور دیگر صفات کی جانچ کرنے کے لیے ہائی ٹرانسمیشن الیکٹران مائکروسکوپی کا استعمال کیا گیا تھا۔

نیلی روشنی

فلوروسینٹ نینوپارٹیکلز کا مکمل تجربہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک نقطے کی موٹائی ایک نینو میٹر اور سائز ایک سے پانچ نینو میٹر کے درمیان ہے۔ اپنی شدید چمکیلی نیلی رنگت کی وجہ سے، GQDs لوہے یا اس کی حالتوں کی موجودگی کا پتہ لگاسکتے ہیں اور بعد میں اسے سینسر میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، دماغ میں آئرن کا غیر معمولی ذخیرہ الزائمر کی بیماری کا سبب بن سکتا ہے اور علمی نقصان کو بڑھا سکتا ہے۔ دوسری طرف، لوہے کا جمع ہونا پانی اور ماحولیاتی نظام کے لیے اتنا ہی برا ہے۔

مزید برآں، ذرات کے لیے خام مال چائے میں وسیع پیمانے پر دستیاب اور وافر ہے، اور یہ عمل سبز، سستا اور تیزاب سے پاک ہے۔