کوئی واضح فاتح سامنے نہیں آیا حکومت بنانے کے لیے پارٹیاں سرگرم
جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی ختم ہونے کے قریب کوئی واضح فاتح سامنے نہ آنے کے بعد سیاسی پارٹیاں مخلوط حکومت بنانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
تین بار کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے جمعے کی رات لاہور میں حامیوں سے خطاب میں ایک پارٹی کے طور پر زیادہ تر نشستیں حاصل کرنے کا دعویٰ کیا اور اتحادیوں سے رابطے کے بعد متحدہ حکومت بنانے کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں ان کے چھوٹے بھائی اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کی جس میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قومی اسمبلی کی 266 جنرل نشستوں میں سے 251 کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 99 نشستوں کے ساتھ آگے ہیں، اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز 71، پی پی پی 54، اور ایم کیو ایم 17، کے ساتھ نمیاں ہیں.
کسی جماعت کو سادہ اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کے لیے 336 رکنی ایوان زیریں میں 169 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابی نتائج کے بعد مسلم لیگ ن کے نواز شریف فاتحانہ تقریر کرے گے
سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی فتح کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے دو تہائی اکثریت حاصل کی ہے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ پنجاب اور خیبرپختونخوا صوبوں میں بھی حکومتیں بنائیں گے۔