پاکستان میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان ریلیوں کے نتیجے ملک میں امن و امان کے لئے خطرہ بڑھ رہا ہے، ایسا نہ ہو کہ یہ فسادات کی شکل اختیار کر لیں۔
ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں نیوز کانفرنس کے دوران بجلی کی قیمتوں میں حیران کن اضافے پر اپنی رائے دی، انہوں نے مشورہ دیا کہ بجلی کے نرخوں کو کم کرنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے ورنہ فسادات خطرناک شکل اختیار کر سکتے ہیں۔ امداد نہ دی گئی تو عوام احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
خالد مقبول صدیقی کے مطابق سندھ کے بڑے شہروں میں 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ موجودہ انتظامیہ عوام کو امداد فراہم کرنےکی ذمہ دار ہے۔ حیدرآبادی دکاندار مظاہرہ کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے پہلے بھی ایوانوں سے عوام سے متعلق گفتگو کی ہے اور وہ اب بھی پیش رفت کر رہے ہیں۔ واپڈا سرکلر ڈیڈ پورے پاکستان کو متاثر کرتا ہے۔ سابقہ حکومت کی ناکامی پاور سیکٹر میں سرکلر ڈیڈ کی وجہ ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں انتشار پھیل رہا ہے۔ دنیا میں کہیں بھی بجلی کے استعمال پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے بالکل باہر ہے۔
فاروق ستار کے مطابق امن و امان کی صورتحال کی طرف خطرہ بڑھ رہا ہے۔ لوگوں نے ہمیشہ ٹیکس ادا کیا ہے لیکن اب مزید ٹیکس ادا کرنا ممکن نہیں۔