Thursday, September 19, 2024

انٹرنیٹ پرپابندی کے حوالے سے پاکستان تیسرا بد ترین ملک قرار

- Advertisement -

رینکنگ کے مطابق پاکستان انٹرنیٹ سنسر شپ کے حوالے سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے اور مبینہ طور پر انٹرنیٹ کی آزادی کی درجہ بندی میں مزید گر گیا۔

ایک نجی کمپنی کی جانب سے شائع کیے گئے سروے میں پاکستان اس سال انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ پابندیوں کے ساتھ ایران اور بھارت کے بعد تیسرے نمبر پر آیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پابندیاں 9 مئی کو سابق وزیراعظم کی نظر بندی کے بعد لگائی گئی تھیں۔ پاکستانی عوام کو 9 مئی کے بعد ٹوئٹر، فیس بک، انسٹاگرام یا یوٹیوب استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی اور ملک بھر میں کئی دنوں تک سیلولر نیٹ ورک بھی درہم برہم رہا۔تحقیق کے مطابق، شہری صحافت میں بھی اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز پر۔ مثال کے طور پر، روایتی میڈیا کے بجائے فیس بک اور ٹویٹر پہلی جگہیں تھیں جہاں انتخابی دھاندلی کے شبہات سے متعلق ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئیں۔

ذرائع کے مطابق، پاکستان کی حکومت نے مبینہ طور پر ملک میں جمہوری طریقے سے اقتدار کی تاریخی منتقلی کے بعد بھی انٹرنیٹ پر سیاسی اور سماجی مواد کو سنسر کرنا جاری رکھا۔ جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل ڈیوائسز نگرانی میں دکھائی دیتی ہیں۔

 پرائیویٹ کمپنی کی جانب سے شائع کی گئی تحقیق میں ایشیا کو بھی انٹرنیٹ کی سب سے زیادہ پابندیوں والے خطے کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔

سروے کے مطابق پاکستان ان 34 ممالک میں سے ایک ہے جہاں انٹرنیٹ کی آزادی میں کمی دیکھی گئی ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں