Saturday, July 27, 2024

امریکہ نے پاکستانی طلباء کے لیے سینکڑوں وظائف کا اعلان کر دیا۔

- Advertisement -

امریکی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے پاکستانی یونیورسٹیوں کے طلباء کو ڈگریاں مکمل کرنے میں مدد کے لیے 500 وظائف فراہم کیے ہیں۔

یوسیڈ کے ذریعے، امریکہ نے مستحق پاکستانی طلباء کو پاکستان کی ممتاز یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے وظائف فراہم کیے ہیں۔

اسلام آباد میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) میں خواتین کے عالمی دن پر خواتین سکالرز کی کامیابیوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں، وظائف کا اعلان کیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل، یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر ریڈ ایشلمین، یونیورسٹی کے وائس چانسلرز، طلباء اور سابق طلباء نے شرکت کی۔

امریکہ کا تعاون

میرٹ اور ضروریات پر مبنی اسکالرشپ پروگرام کے ساتھ، امریکی حکومت نے ایچ ای سی  کے ساتھ 6000 سے زیادہ اسکالرشپ دینے کے لیے تعاون کیا ہے۔امریکی حکومت کی طرف سےخواتین کی اعلیٰ تعلیم کے لیے 60 فیصد وظائف دیے گئے ہیں۔

خواتین کا عالمی دن ہماری ماؤں،بہنوں، اور بیٹیوں کی سماجی، معاشی، ثقافتی اور سیاسی کامیابیوں کو منانے کے دن کے طور پر کام کرتا ہے۔ سفیر بلوم نےکہا ہے، کہ صنفی مساوات کو بڑھانا چاہیے جبکہ صنفی دقیانوسی تصورات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا، “پاکستان میں اہم شعبوں، خاص طور پر اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے لیے امریکی حکومت کی حمایت قابل ذکر ہے۔” ان اسکالرشپس نے نہ صرف بہت سے مستحق طلباء کو یونیورسٹی میں داخلے کے قابل بنایا،خود کو اور اپنے خاندانوں کو غربت سےبھی نکالا، بلکہ انہوں نے پاکستان کی معیشت کو تقویت دینے کے لیے ضروری مہارت اور علم کے حصول میں بھی مدد فراہم کی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا، کہ پاکستان نے تباہ کن سیلاب کا تجربہ کیا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ اپنے گھر اور امدادی وسائل سے محروم ہو گئے ہیں۔ امریکہ اور دیگر معاونین اپنے انسانی ردعمل کے لیے تعریف کے مستحق ہیں۔ ہم امریکہ کا سیلاب سے متاثرہ طلباء کی مدد کرنے کےشکریہ ادا کرتے ہیں۔

جینیفر عندلیب، جو اسکالرشپ کی سابق طالبہ ہیں، انھوں نے اپنی اعلیٰ ڈگری حاصل کرنے میں درپیش مشکلات کے بارے میں بتایا اورکیسے اس اسکالرشپ نے اس کی زندگی کا رخ بدل دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم میں سرمایہ کاری ہی تعمیری سماجی تبدیلی لانے کا واحد راستہ ہے اور پاکستان کی مستقبل کی کامیابی کے لیے مضبوط، تعلیم یافتہ خواتین ضروری ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں