Monday, December 1, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 295

شاہد آفریدی کو کراچی میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں دیکھا گیا۔

0

سابق آل راؤنڈر کھلاڑی شاہد آفریدی کراچی میں تبلیغی جماعت کے ایک بڑے اجتماع میں دیکھے گئے۔ان کا تبلیغی جماعت سے کافی لگاؤ دیکھا جا سکتا ہے 

شاہد آفریدی کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے مقبول ہوئیں کیونکہ تبلیغی جماعت کی مجلس میں ہزاروں لوگ جمع تھے۔

وائرل ہونے والی تصاویر میں٤٥ سالہ نوجوان شاہد آفریدی کو سالانہ تقریب کے دوران چائے پیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ زبردست جشن میں شرکت کے بعد، وہ ایک اور تصویر میں سوتے  دکھائی دے رہے ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

گورنرسندھ کامران ٹیسوری اور ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی بھی مذہبی اجتماع میں موجود تھے جہاں نامور علماء کرام نے خصوصی دعا کی۔

لاکھوں پیروکاروں کے ساتھ، بنیادی طور پر پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش میں، تبلیغی جماعت دنیا کی سب سے بڑی مذہبی تحریکوں میں سے ایک ہے۔

اسلام کی تبلیغ کے لیے جماعت کے ارکان متعدد ممالک کا سفر کرتے ہیں۔

دبئی ۲۰۲۶ میں فلائنگ ٹیکسیاں متعارف کرائے گا۔

ورلڈ گورنمنٹ سمٹ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم نے دبئی میں نئے فلائنگ ٹیکسی اسٹیشنوں کے ڈیزائن کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا کہ دبئی دنیا کا پہلا شہر بنے گا جس کے پاس ورٹی پورٹس کا مکمل طور پر ترقی یافتہ نیٹ ورک ہوگا اور فلائنگ ٹیکسیاں تین سالوں میں وہاں کام کرنا شروع کر دیں گی۔

ایک انفراسٹرکچر جسے ورٹی پورٹ کہا جاتا ہے اسے برقی عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ (ای وی ٹی او ایل) ہوائی جہاز بشمول ہوائی ٹیکسیوں کو رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ہوائی ٹیکسیوں کی رینج ٢٤١ کلومیٹر اور اس کی رفتار ٣٠٠ کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔ ہر ٹیکسی میں ایک پائلٹ اور چار مسافر ہوں گے۔ دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ڈاون ٹاؤن دبئی، پام جمیرہ، اور دبئی مرینا ورٹی پورٹ نیٹ ورک کے ذریعے منسلک ہوں گے۔

منصوبہ بندی

٢٠٢٦ تک ایئر ٹیکسی نیٹ ورک کی منصوبہ بندی اور تعمیر کے لیے، دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی۔ (آر ٹی اے) سکائی پورٹس انفراسٹرکچراورجوبی ایوایشن کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مہمانوں کو شروع سے آخر تک بغیر کسی رکاوٹ کے،سفر کے اخراج والی سواری کی پیشکش کرنا ہے۔

(آر ٹی اے) نے کانفرنس میں ایک ایسا ماڈل بھی پیش کیا جہاں شرکاء اڑنے والی ٹیکسیوں کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ ہوائی جہاز کی عمودی طور پر ٹیک آف کرنے اور لینڈنگ کرنے کی صلاحیت کے نتیجے میں فوری ٹرن اراؤنڈ ٹائم ہوگا۔

دبئی میں ١٢ لین والی شیخ زید روڈ رش کے اوقات میں گرڈ لاک اور اسپورٹس کار سلیلم دونوں کا تجربہ کرتی ہے۔ دبئی پلیٹوں والی ١.٨ ملین سے زیادہ گاڑیاں سڑکوں پر ہیں، جو متحدہ عرب امارات کے چھ دیگر شیخوں کی گاڑیوں کی آمد کو شمار نہیں کر رہی ہیں۔

کاربن خارج کرنے والی پٹرول اور ڈیزل کاروں سے دوری اختیار کرنا بھی ایک مقصد ہے، کیونکہ متحدہ عرب امارات اس سال کے آخر میں آئندہ یو این کوپ٢٨ موسمیاتی مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔ اس کے باوجود، متحدہ عرب امارات مطلوبہ “کاربن غیر جانبدار” مستقبل تک پہنچنے کے لیے ٢٠٥٠ تک مزید خام تیل پیدا کرنا چاہتا ہے۔ دبئی کا مقصد ٢٠٣٠ تک سڑکوں پر چلنے والی تمام کاروں میں سے ٢٥  فیصد کا خود مختار ہونا ہے۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے امریکی باشندے نے ترکی اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے ٣٠ ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔

0

پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک امریکی باشندے نے گمنام طور پر زلزلے کے متاثرین کے لیے ٣٠ ملین ڈالر کا عطیہ دیا ہے جس نے حال ہی میں ترکی اور شام میں ہزاروں افراد کو ہلاک کیا تھا اور ان ممالک کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا تھا۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کے روز ٹویٹ کیا کہ وہ ایک گمنام ہم وطن کی “مثال سے بہت متاثر ہوئے ہیں” جو امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ترکی کے سفارت خانے میں گیا اور ترکی ور شام متاثرین کے فائدے کے لیے کروڑوں ڈالر کا عطیہ دیا۔

شریف کی ٹویٹ نے مزید کہا: “یہ انسان دوستی کے ایسے شاندار کام ہیں جو انسانیت کو بظاہر ناقابل تسخیر مشکلات پر فتح حاصل کرنے کے قابل بناتے ہیں۔”

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

سیاسی نیوز آؤٹ لیٹ الیکشن پوسٹ کے چیف ایڈیٹر مصطفیٰ تانیری نے ٹویٹ کیا کہ واشنگٹن ڈی سی میں ترکی کے سفیر مرات مرکان نے امریکہ میں شروع کی گئی زلزلہ امدادی مہم میں تعاون کی تصدیق کی ہے۔

یہ عطیہ اس وقت بھی سامنے آیا جب اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے ترکی میں بے گھر ہونے والے کم از کم پانچ لاکھ نوے ہزار اور شام میں دو لاکھ چوراسی ہزار افراد کو راشن فراہم کرنے کے لیے ٧٧ ملین ڈالر کی اپیل کی۔ پروگرام کے مطابق، ان لوگوں میں سے تقریباً پینتالیس ہزار پناہ گزین تھے، اور مزید پانچ لاکھ پینتالیس ہزار اندرونی طور پر بے گھر ہوئے تھے۔

چھ روز قبل ترکی اور شام کے کچھ حصوں میں آنے والے ٧ اشاریہ ٨ شدت کے زلزلے کے بعدتنتیس ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے تھے۔ یہ تعداد یقینی طور پر بڑھنے والی ہے کیونکہ بچ جانے والے افراد کو تلاش کرنے کی ریسکیو عملے کی توقعات ہر گزرتے دن کے ساتھ ختم ہوتی جارہی ہیں۔

اتوار تک مرنے والوں میں سے تیس ہزار  کے قریب ترکی میں تھے۔ دریں اثناء شام کا وہ علاقہ جو زلزلے سے متاثر ہوا ہے وہ شمال مغربی حصہ ہے جہاں ایک دہائی پرانی خانہ جنگی کے باعث کئی لوگ پہلے ہی بار بار بے گھر ہو چکے ہیں۔

اس مخصوص علاقے پر حکومت کے بجائے باغیوں کا قبضہ ہے، اس لیے اسے دیگر متاثرہ علاقوں کے مقابلے میں بہت کم امداد ملی ہے، یہاں تک کہ امریکہ نے شام پر عارضی طور پر اپنی پابندیوں میں نرمی کے ساتھ مدد کی فراہمی میں تیزی لانے کی امید کی ہے۔

امدادی کوششوں میں مزید پیچیدگی یہ ہے کہ ترکی اور شام کی سرحد پر صرف ایک کراسنگ اقوام متحدہ کی امداد کے لیے کھلی ہے۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی تاجر کی طرف سے زلزلہ متاثرین کے لیے ٣٠ ملین ڈالر کے عطیہ کے علاوہ، ترکی اور شام میں ہونے والی پیش رفت کے بعد ان لوگوں کو زندہ رہنے کی کہانیوں کی طرف رجوع کرنا پڑا ہے جو مسلسل بڑھتے ہوئے ہلاکتوں سے نجات حاصل کر رہے ہیں۔

ان کہانیوں میں سے ایک شام کے ٤٥ سالہ ملک ملندی پر مرکوز ہے، جو چینی ریسکیورز اور ترکی کے فائر فائٹرز کی ایک ٹیم سے پہلے ہی زلزلے کے بعد ملبے میں ١٥٦ گھنٹے تک زندہ رہا۔

دریں اثنا، ایک اور چھوٹا بچہ، ایک باپ اپنی پانچ سالہ بیٹی کے ساتھ، اور ایک ١٠ سالہ بچی کو شامل کیا گیا تھا جسے زلزلے کے تقریباً ایک ہفتے بعد جنوبی ترکی میں منہدم عمارتوں سے بچا لیا گیا تھا۔

آئی۔سی۔ٹی نے زلزلہ متاثرین کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم شروع کر دی۔

0

اسلام آباد: اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کے تمام تعلیمی اداروں نے ترکی اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے عطیات جمع کرنے کے لیے ایک میگا مہم کا آغاز کر دیا، تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد اب تک کم از کم تیس ہزار جانیں لے چکی ہے۔

یہ مہم وزیر اعظم کی طرف سے زلزلہ متاثرین اور بچ جانے والوں کی مدد اور ترکی اور شام کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی ظاہر کرنے کی اپیل کے بعد شروع کی گئی تھی۔

طلباء نے ترکی اور شام میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے اپنے عزم اورجزبات کا اظہار کیا، جنہوں نے زلزلے میں اپنے خاندان، گھر اور ذریعہ معاش کو کھو دیا تھا۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب اپنے ضرورت مند بھائیوں کی ہر ممکن مدد کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔

طلباء اور انتظامیہ نے عطیات جمع کرنے کے لئے ایک عطیہ خانہ قائم کیا اور اساتذہ اور طلباء نے طلباء کو اس سرگرمی میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کے لئے آگاہی اور تحریکی سیشن کا انعقاد کیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسکول انتظامیہ نے طلباء سے کہا کہ وہ ١٠ روپے سے کم رقم کے ساتھ فنڈز میں حصہ ڈالیں۔ وہ مل کر متاثرہ لوگوں کی زندگیوں میں فرق پیدا کر سکتے ہیں۔

اس سے قبل وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے تحت فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے تعلیمی اداروں کو زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ رقم زلزلہ متاثرین کے لیے وزیر اعظم کے ریلیف فنڈ میں جائے گی، جس سے ترکی کے لیے فنڈز جمع کیے جائیں گے، جو پیر کو ٧.٨  شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا تھا۔

فنڈ جمع کرنے کی سرگرمی ٥ سکولوں میں شروع ہوئی جن میں اسلام آباد کالج فار گرلز، ایف۔٢/ ٦ ، اسلام آباد کالج فار بوائز جی۔٣/ ٦ ، اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز ایف۔٤/ ٧ ، اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز ایف۔٢/ ١٠  اور اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز ایف۔٤/ ٨۔

پاکستان میں بہترین ڈگری کا انتخاب

0

اکثر طالب علم اعلیٰ ڈگری کا انتخاب کرنے اور مثالی کیریئر حاصل کرنے کی امید کرتے  ہیں پاکستان میں اپنے کیریئر کے لیے مثالی ڈگری تلاش کرنا کافی مشکل ہے؟

کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں بہترین ڈگری کون سی ہے؟

بہت سے طلباء کو یہ پریشانی ہے کہ وہ پاکستان کی بہترین ڈگری کے ساتھ ایک مکمل، محفوظ، اور روشن مستقبل کے لئے اچھا پیشہ کیسے حاصل کر سکیں گے۔

آج کل اس مشکل وقت میں، جب مہنگائی اپنے عروج پر ہے اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ ہرایک اپنے کیرئیر کی حفاظت کے لیے بہترین فیصلہ کرنا چاہتا ہے کیونکہ بہترین ڈگری کا انتخاب انہیں کامیابی کی راہ پر گامزن کرے گا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اس کے  لئے ہر طالب علم کے ذہن میں مندجہ زیل سوالات گردش کرتے رہتے ہیں جیسا کہ

١۔ ہم پاکستان میں اعلیٰ ڈگری کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟

٢۔ کون سی ڈگری کامیابی کی ضمانت ہوگی؟

٣۔ بہترین ڈگری کا انتخاب کیسے کیا جائے ؟وغیرہ

یہاں آپکو پاکستان کی اعلیٰ ڈگریوں کی فہرست فراہم کی جا رہی ہے جو یقینناََ آپ کے لیے روشن مستقبل میں اہم کردارادا کرے گی۔

پاکستان میں اعلیٰ ڈگری کی معلومات کے لئے مزید پڑھنا جاری رکھیں۔

١۔ کمپیوٹرسائنس بیچلر ڈگری

جدید دور کے پیش نظر طالبعلم کمپیوٹر سائنس میں ڈگری حاصل کرنے کو بہت ترجیح  دیتے ہیں۔ کیونکہ دنیا تیزی سے اور مسلسل بدل رہی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی ہمیشہ ترقی کرتی رہی ہے۔ لوگ اپنے روزمرہ کاموں کو آسان کرنے کے لئے کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں۔ اس وجہ سے کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،جس سے  ترقی کے زیادہ امکانات بڑھ جاتے ہیں کمپیوٹر سائنس بیچلر ڈگری میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے گرافک ڈیزائنرز ،ویب ڈیزائنرز، سافٹ ویئر انجینئرز، ایپلی کیشنز ڈویلپرز، گرافک ڈیزائنرز وغیرہ ہرطرح کے کیریئر کے اختیارات ہوتے ہیں۔

٢۔ بی بی اے

پاکستان میں بہت سے طلباء بی بی اے کا انتخاب کرتے ہیں بزنس ایڈمنسٹریشن کے گریجویٹس طلباء مختلف شعبوں میں آسانی کے ساتھ روزگار حاصل کر سکتے ہیں، بشمول اکنامکس، ایچ آر ، مارکیٹنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، سیلز، فنانس، اکاؤنٹنگ وغیرہ۔ کسی بھی فرم کی بہترین کارکردگی کے لئےانتظام اور انتظامیہ کے بغیر بے حد ضروری ہیں ۔ پاکستان میں بہت سے کاروبار، چاہے وہ ملکی ہوں یا بین الاقوامی، اچھے ماہرین کی تلاش میں رہتے ہیں۔

٣۔ ڈیزائن اور فیشن

پاکستان میںاس وقت سب سے زیادپسند کیے جانے والی مسابقتی صنعت فیشن اور ڈیزائن  ہے اور اس ڈگری میں روزبروز مقبولیت جاری ہے ۔ پاکستان کی علاقائی برانڈز کی بڑی تعداد نے بین الاقوامی پہچان حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔ فیشن اور ڈیزائن کی ڈگریاں کافی زیادہ مقبول ہو رہی ہیں، اور وہ تخلیقی کار لوگ جو اس میں زیادہ مہارت رکھتے ہیں انھیں اچھی تنخواہیں پیش کر کے کام لیا جاتا ہے اس ڈگری میں زیادہ رحجان خواتین کا دیکھا گیا ہے۔

٤۔ ایم بی بی ایس ڈگری

ایم بی بی ایس بھی پاکستان کی مقبول ڈگریز میں سے ایک ہے ۔ طلباء کی کثیر تعداد ہر سال ایم بی بی ایس کرنے کا انتخاب کرتی ہیں۔پاکستان میں اس کی بہت زیادہ مانگ ہے اور یہ پیشہ کافی مقبولیت حاصل کر رہا ہے  ہے۔ ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنا تقریباََ ہر طالب علم کا خواب ہےاس شوق کی پیروی کر کے روشن مسقبل بنایا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں متعدد اسپتال طبعی ماہرین کی مسلسل تلاش میں رہتے ہیں۔

٥۔ ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ

انجینئرنگ معزز اور باوقار کیریئر میں سے ایک ہے، اور یہ عام لوگوں میں بہت مقبول ہے۔اس میں پیشہ ور سب سے زیادہ تنخواہیں حاصل  کرتے ہیں اور  لیبر مارکیٹ میں طویل عرصے سے اس کی مانگ زیادہ ہے۔ ہر سال متعدد طلباء انجینئرنگ کا انتخاب کرتے ہیں۔ انجینئرنگ کی ڈگری بہترین مستقبل کی ضمانت پیش کرتی ہے۔

٦۔ فنانس اور اکاؤنٹنگ (بی ایس )

پاکستان میں تیزی سے پھیلتا ہوا شعبہ بی ایس اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس ہے۔ اکاؤنٹنگ اور فنانس میں ڈگری کے بہت سے آپشنز موجود ہیں۔ پاکستان میں،جہاں اس شعبہ میں  بہترین تنخواہیں اور دیگرسہولیات پیش کی جاتی ہیں، وہاں اکاؤنٹنگ اور فنانس کی ڈگریوں میں بی ایس کے حامل افراد کی بڑی ضرورت درکار ہوتی ہے ہے۔ اس وجہ سے طلباء کی اکثریت اپنی ڈگری اور پیشے کے طور پر اکاؤنٹنگ اور فنانس میں بی ایس ڈگری  کو منتخب کرتی ہے۔

٧۔ قوانین( ایل ایل بی ) میں بیچلرز 

ایل ایل بی ایک وسیع شعبہ ہے جس نے پچھلےچند سالوں کے دوران پاکستان میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ پاکستان میں قانون کے پیشے کی عزت اور شہرت بہت زیادہ ہے۔ طلباء کی کثیر تعداد ہر سال ایل ایل بی پروگرام میں داخلہ لیتی ہیں ۔قانون کا مطالعہ کرنے کا انتخاب کرنے والےلوگوں کے لیےملازمت کے بے شمار آپشنز موجود ہیں۔  ایل ایل بی کو اپنے میجر مضمون کے طور پر منتخب کرنا عقلمندی ہے کیونکہ یہ آپ کے مستقبل کی حفاظت کرنے میں کامیاب رہے گا.

٨۔ سیاحت،انتظامی شعبے،مہمان نوازی میں بیچلرز 

پاکستان میں بی ایس سیاحت، مہمان نوازی، اور انتظام میں بہت سے کورسز پیش کرتا ہے۔ ان پروگراموں میں ہاسپیٹلٹی مینجمنٹ، ٹورازم اسٹڈیز، ٹورازم مینجمنٹ، اور ہاسپیٹلٹی سیلز وغیرہ شامل ہیں۔ اس صنعت میں اعلی تنخواہ کی پیشکش کی جاتی ہے۔طلباءشوق سے اس شعبہ میں ڈگری لینا پسند کرتے ہیں۔

٩۔ ایوی ایشن مینجمنٹ کے ساتھ بیچلرز ڈگری

ایوی ایشن مینجمنٹ شعبے میں بی ایس طلباء کو ہوابازی میں ملازمت کے لیے اعلیٰ مہارتوں اور انتظام سے آراستہ کرتا ہے۔ ان طلباء کے لیے جو ایوی ایشن مینجمنٹ کو اپنے بڑےمضمون کے طور پر منتخب کرتے ہیں،انھیں  ملازمت آسانی سے میسر آتی ہیں۔ اور اس شعبے کا ایک امید افزا، محفوظ مستقبل دیکھا جا سکتا ہے۔

١٠۔ ماس کمیونیکیشن میں بیچلر

پاکستان میں، سب سے مقبول پیشہ کا انتخاب ماس کمیونیکیشن ہے۔ پاکستان میں ہزاروںطلباء ہرسال ماس کمیونیکیشن پروگرام میں داخلہ دیتے ہیں۔ خاص طور پر اس ڈیجیٹل دور میں،ابلاغ عامہ کی رسائی کافی تیزی سے پھیل رہی ہے، مواصلات کے شعبے میں ترقی کے زیادہ امکانات دستیاب ہیں۔

١١۔ ٹیکنالوجی اورمینجمنٹ ٹیکسٹائل میں بیچلر ڈگری

یہ ایک دلچسپ اور منفرد شعبہ ہے یہ ڈگری مخصوص خصوصیات کی حامل ہے  اس ڈگری پروگرام کا انتخاب کرنے والے طلباء ٹیکسٹائل، کٹائی، بُنائی، رنگنے، پرنٹنگ، ڈیزائننگ، کپڑے بنانے، بلاک پرنٹنگ اور ڈیجیٹل پرنٹنگ جیسی مہارت حاصل کر کے مستفید ہوتے ہیں۔

وکیل کا کردار اور ذمہ داریاں کیا ہیں؟

0

ایک وکیل سے مراد ایک پریکٹیشنر ہے جس نے قانون کے مطابق وکیل کی پریکٹس کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہو ،ذمہ داری یا عہدہ قبول کرتا ہو ، اور مؤکل کے لیے قانونی خدمات فراہم کرتا ہو ۔

جہاں تک پیشہ ورانہ شخصیت کا تعلق ہے، سیاست دان کے کردار کی شخصیت کے تقاضے ایک وکیل کے پیشہ ورانہ خصوصیات سے کافی حد تک مطابقت رکھتے ہیں، جیسے کہ لوگوں کے قریب رہنا، انصاف کے لیے بات کرنا، سیاستدان بننے کے لیے بہترین امیدواروں میں سے ایک وکیل ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

مغربی تناظر میں، ایک وکیل درحقیقت ایک پیشہ ورانہ کردار ہے جو سیاست سے گہرا تعلق رکھتا ہے، اور یہ ثابت ہو چکا ہے کہ سیاسی حلقوں اور حتیٰ کہ طاقت کے مرکز میں بھی ان کا امکان سب سے زیادہ ہے۔ مغربی وکلاء اکثر سیاسی حلقوں میں درجہ بندی کرنے کے قابل ہوتے ہیں اور یہاں تک کہ ممتاز سیاسی حیثیت کے ساتھ اقتدار کے مرکز میں بھی داخل ہوتے ہیں۔

کیریئر کی تعریف

پیشے کی تعریف: وکیل ایک ایسا پیشہ ہے جو  انصاف کو برقرار رکھتا ہے، بنیادی انسانی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، کاروباری اداروں اور معاشی اداروں کی حفاظت کرتا ہے، اور اپنے آس پاس کے لوگوں کو مشورہ فراہم کرتا ہے۔

شخصیت کی تعریف: وکیل ایک ایلچی ہے جو بلا تعطل تعاقب کرتا ہے، خوابوں اور حقیقت کو مسلسل کنٹرول کرتا ہے، اور بلا روک ٹوک “دنیا کو عقل سے سجانے اور قانون کے مطابق عمل کرنے” کے جذبے کو محسوس کرتا ہے۔

وکیل کا کردار اور ذمہ داریاں کیا ہیں؟

ٹاسک کی ذمہ داریاں

کام کا مواد: سول مقدمات میں ایجنٹ یا فوجداری مقدمات میں محافظ کے طور پر کام کریں، اور ایک ایجنٹ کے طور پر قانونی چارہ جوئی میں حصہ لیں؛
غیر قانونی معاملات کو ہینڈل کریں اور مذاکرات میں حصہ لیں؛
وکلاء کی کاروباری سرگرمیوں میں درپیش مشکل مسائل کی تحقیق اور حل،

ٹاسک : متعلقہ قانونی امور کو متعلقہ قومی قوانین اور ضوابط کے ساتھ ساتھ وکلاء کی پیشہ ورانہ اخلاقیات اور پریکٹس ڈسپلن کے مطابق انجام دیں۔

وکیل کی ذمہ داریاں:

قانونی فرم کے روزمرہ کے امور کا انتظام کریں۔

کیس اٹارنی کے طور پر کام کریں۔

ملازمت کی تشخیص کے تقاضے:

کام کی تشخیص کے تقاضے: قانونی فرموں کے سالانہ معائنے اور تشخیصات کا انعقاد، بنیادی طور پر آئین اور قوانین کی پابندی کرنے والی قانونی فرموں کی صورت حال کو جانچنے ، قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنا، اور خود نظم و ضبط کے انتظام کو نافذ کرنا، خاص طور پر درج ذیل مواد سمیت:
وکیل ٹیم کی تعمیر ترقی کی حیثیت،
وکیل کی پریکٹس کی کارکردگی،
اندرونی انتظام کی حیثیت،
انتظامی انعامات اور سزائیں اور صنعتی انعامات اور سزائیں،

کام کرنے کا ماحول

کام کی جگہ: دفتر کی عمارت تجارتی دفتر کی عمارت میں واقع ہوتی ہے ، اور سجاوٹ نسبتاً روشن اور جدید ہوتی ہے ۔
جسمانی ماحول کے لحاظ سے، وکلاء عام طور پر دفتری عمارتوں میں کام کرتے ہیں۔ ہر وکیل کے پاس کم از کم اپنا کیوبیکل ہوتا ہے۔ جیسے جیسےان کے کام میں بہتری آتی رہتی ہے ، وہ آہستہ آہستہ اپنا دفتر یہاں تک کہ اپنی قانونی فرم قائم کرلیتےہیں ، اور اپنے کام کا ماحول خود ترتیب دیتے ہیں ۔

ماحول کی مخصوص وضاحت:

قانونی فرم جن کلائنٹس سے رابطہ کرتی ہے وہ بنیادی طور پر کارپوریٹ ایگزیکٹوز اور بوسسس  ہوتے ہیں، لہٰذا اس کے ساتھ ساتھ لاء فرم کو گاہکوں اور وکلاء کے لیے ہارڈویئر کی بہتر سہولیات اور ماحول فراہم کرنے کے لیے بھی اچھی طرح سے سجایاجاتا ہے۔ قانونی فرم کے دفتر میں ایک بہترین ماحول اور مکمل انفراسٹرکچر  سیٹ کیا جاتا ہے۔

دوسری، ورکنگ ٹیم: وکلاء کی اپنی ٹیم ہوتی ہے۔ روزمرہ کا کام بنیادی طور پر ٹیم کے ساتھ تعاون سے کیا جاتا ہے، اور اس طرح ٹیم کے دیگر ارکان کے ساتھ ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔ٹیم کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے، ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، ایک دوسرے کو پہچاننا چاہیے، اور مسئلے کے حل، رواداری اور ملکیت کے احساس کے نقطہ نظر سے آغاز کرنا چاہیے۔

ہونڈا تمام بائیکس کے لیے زیرو ڈسکاؤنٹ قسط کا منصوبہ پیش کرتا ہے۔

درازاور اٹلس ہونڈا نے اپنی موٹر بائیکس کے لیے ایک سالہ قسط کا منصوبہ شروع کرنے کے لیے مل کر کام کیا ہے۔یہ صارفین کے لئے اچھی سہولت ہے۔ 

حوالہ کی بنیاد پر، صارفین اب ہونڈا موٹر سائیکل بغیر مارک اپ کے خرید سکتے ہیں اور ایک سال میں پوری قیمت ادا کر سکتے ہیں۔

تمام بائک ڈیل کے لیے اہل ہیں، لیکن تمام بینک کلائنٹس ایسا نہیں کرتے

موٹر بائیک بنانے والی معروف کمپنی اپنی گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو بڑھانا چاہتی ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

پاک سوزوکی موٹر کمپنی اور اٹلس ہونڈا بہترین موٹر سائیکل کی ادائیگی کے شیڈول کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔

تاہم، پاک سوزوکی موٹر کمپنی کا پروگرام بہتر ہے کیونکہ یہ تمام کلائنٹس کے لیے دستیاب ہے اور اس میں کوئی خاص بینک شامل نہیں ہے۔

بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اب زیادہ تر لوگوں کی قوت خرید کم ہے۔

کسی مالی بوجھ سے بچنے کے لیے صارفین کاروں کے بجائے بائیک خریدنے کا انتخاب کرتے ہیں، تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی پیش گوئی کے باوجود بائیک کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔

اپنے کاروبار کے لیے کامیاب ملحق مارکیٹنگ پروگرام کیسے بنائیں

0

٢٠٢٠ میں کوڈ -١٩  سال نے ملحقہ مارکیٹنگ کی صنعت کی توسیع کو ہوا دی، اور اس کے اثرات آج بھی دیکھے جا رہے ہیں۔

یوِن کی ٢٠٢١ ملحق مارکیٹنگ رپورٹ کی تحقیق سے ایک دلچسپ حقیقت سامنے آتی ہےکہ نئے صارفین خریداری کے لیے ان کی رہنمائی کے لیے ملحقہ اداروں پر انحصار کرتے ہیں۔ ۲۰۲۰ کے اوائل میں، کسی برانڈ میں نئے چار صارفین میں سے ایک نے ملحقہ لنک کے ذریعے پروڈکٹ خریدی۔

ای کامرس کی ترقی کی بدولت لوگ اب مختلف برانڈز سے اشیاء آن لائن خرید رہے ہیں۔ اس نے آن لائن خریداروں کے بالکل نئے گروپ کو بھی جنم دیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اپریل٢٠٢٠ تک یہ فیصد بڑھ کر ٣٧ فیصد ہوگئی اور تب سے اب تک ٣٠ فیصد سے زیادہ ہے۔

روایتی کاروبار بنانے والے اشتہارات کے زوال اور سوشل میڈیا کے ابھرنے کے نتیجے میں ملحقہ مارکیٹرز پروان چڑھی  ہیں۔ لیکن آپ اس موقع کا زیادہ سے زیادہ فائدہ کیسے اٹھاتے ہیں؟

اپنے کاروبار کے لیے کامیاب ملحق مارکیٹنگ پروگرام کیسے بنائیں

یہ ابتدائی رہنمائی آپ کو اس بارے میں بتائے گی کہ فروخت میں اضافہ کرنے کے لیے آپ کی آن لائن ویب سائٹ کے لیے ملحقہ مارکیٹنگ پروگرام کو کیسے ترتیب دیا جائے اور اس کا نظم کیا جائے۔

ایک ملحق مارکیٹنگ پروگرام کیا ہے؟

ملحق مارکیٹنگ ایک ترغیب پر مبنی طریقہ کار ہے جو شراکت داروں کو کمیشن کے بدلے آپ کی مصنوعات کو فروغ دینے کی ترغیب دیتا ہے۔

کسٹمرز، ایڈووکیٹ، یا انڈسٹری مارکیٹرز آپ کے ملحقہ پروگرام کے لیے سائن اپ کرتے ہیں اور اپنے نمایاں ریفرل لنک کے ذریعے آپ کے آن لائن سٹور پر آنے والوں کو براہ راست بھیجتے ہیں، جس سے وہ آپ کے مارکیٹر کی پروموشن کے نتیجے میں کسی بھی آرڈر پر کمیشن حاصل کرتے ہیں۔

ملحقہ مارکیٹنگ پروگرام مقررہ مقدار یا مجموعی فروخت کے فیصد کے علاوہ مفت یا بھاری رعایتی اشیا کی شکل میں فوائد پیش کرتے ہیں۔ اس سے دونوں فریق فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، ٹارگٹ ملحقہ لنکس کے ذریعے کی جانے والی منتخب سیلز پر ٨ فیصد کمیشن فراہم کرتا ہے۔

ملحقہ مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں کا استعمال بزنس ٹو کنزیومراور بزنس ٹو بزنس دونوں مارکیٹنگ مہموں میں کیا جاتا ہے، ۸۰ فیصد سے زیادہ برانڈز اپنی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے ملحقہ پروگراموں کا استعمال کرتے ہیں۔

مختلف قسم کے انٹرنیٹ مشتہرین، بشمول بلاگرز، پبلشرز، ریٹیلرز، اور ریوارڈ سائٹس، نئے کلائنٹس کو لانے کے لچکدار اور سستی ذرائع کے طور پر ملحقہ پروگراموں پر انحصار کرتے ہیں۔

اپنے کاروبار کے لیے کامیاب ملحق مارکیٹنگ پروگرام کیسے بنائیں

الحاق پروگرام کا مقصد کیا ہے؟

سٹاتیستا  کے تازہ ترین اعداد و شمار پیش گوئی کرتے ہیں کہ الحاق کی مارکیٹنگ کے اخراجات ٢٠٢٢  تک ٨.٢ بلین تک پہنچ جائیں گے، جو کہ ٢٠١٧ میں ٥.٤ بلین سے زیادہ ہے۔ اور بالترتیب ١٠ میں سے ٧.٦

سوات اور کے۔پی کے بعض علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

0

سوات، جمعہ کو سوات اور اس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت ٤.٤ ریکارڈ کی گئی نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق سوات میں زلزلہ ٢٠٣  کلومیٹر کی گہرائی میں آیا جس کا مرکز پاکستان افغانستان سرحد کے قریب تھا۔

کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

زلزلے کے جھٹکوں سے مکینوں میں خوف وہراس پھیل گیا، جو اپنے گھروں سے بھاگ گئے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں۱۰روپے۸۰ پیسے فی یونٹ کمی کردی۔

0

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جمعرات کو کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں ١٠روپے٨٠  پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کردیا۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کے الیکٹرک کے بجلی کے نرخوں میں کمی دسمبر کے مہینے میں فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی وجہ سے کی گئی۔

کے الیکٹرک نے نیپرا سے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں ٹیرف میں ۱۰ روپے ٢٦ پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دی گئی ریلیف کا اطلاق لائف لائن صارفین، ۳۰۰ یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین، زرعی صارفین اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر نہیں ہوگا، دریں اثنا، ریلیف کا اطلاق صرف ایک ماہ کے لیے ہوگا۔

گزشتہ ماہ، کے الیکٹرک نے فروری ۲۰۲۳ کے مہینے کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں بجلی کے نرخوں میں ۱۰ روپے ۲۶ پیسے فی یونٹ کمی کے لیے نیپرا کو درخواست دائر کی تھی۔

کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) بجلی کے نرخوں میں کمی کی منظوری سے کے الیکٹرک کے صارفین کو فروری کے بجلی کے بلوں میں ریلیف ملے گا۔

کراچی کی واحد پاور کمپنی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آر ایل این جی اور فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت بالترتیب ۱۷، ۱۵فیصد تک کم کردی گئی۔