ایرانی صدر نے کسی بھی حملے کا ’سخت جواب‘ دینے کا عزم کیا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک جنگ شروع نہیں کرے گا لیکن جو بھی اس پر غنڈہ گردی کرے گا اسے ’’سخت جواب‘‘ دیا جائے گا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
رئیسی نے یہ ریمارکس ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہے جب غزہ پر اسرائیل کی جاری جنگ پر امریکہ اور ایران کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے۔
رئیسی نے کہا کہ ’’ہم کوئی جنگ شروع نہیں کریں گے لیکن اگر کوئی ہمیں دھمکانا چاہتا ہے تو اسے سخت جواب دیا جائے گا‘‘۔ “اس سے پہلے، جب وہ [امریکی] ہم سے بات کرنا چاہتے تھے، انہوں نے کہا کہ فوجی آپشن ‘میز پر’ ہے۔ اب وہ کہتے ہیں کہ ان کا ایران کے ساتھ تصادم کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ایرانی اہداف پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی
صدر نے مزید کہا کہ تہران کی فوجی طاقت خطے کے کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی ہو گی، صدر نے کہا کہ ایران کی طاقت صرف اس کے آس پاس کے ممالک کے لیے سلامتی پیدا کرتی ہے۔
ایران نے اردن میں ڈرون حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے جس میں تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔