Monday, June 17, 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی طیارہ حادثے میں جاں بحق

- Advertisement -

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اتوار کو ایک طیارہ حادثے میں انتقال کر گئے۔

تہران، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اتوار کو آذربائیجان کے دورے سے واپس آتے ہوئے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔

طیارے کا ملبہ ملنے کے بعد نیوز ایجنسی کی جانب سے شیئر کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور دیگر سوار ارکان ہلاک ہو گئے ہیں۔

رئیسی کی دردناک موت کے بارے میں تہران کی طرف سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی، لیکن طبی ماہرین نے کہا ہے کہ انہیں جائے حادثہ پر زندگی کے کوئی نشان نہیں ملے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ایران کے ہلال احمر پیر حسین کولیوند نے میڈیا کو بتایا کہ ایک بڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائی جاری ہے، اور کہا کہ صورتحال تشویشناک ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، پیر کی صبح مشرقی آذربائیجان صوبے میں امدادی کارکنوں نے مبینہ طور پر تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کو 1.25 کلومیٹر کے فاصلے سے دیکھا۔

جب وہ آذربائیجان سے ایران واپس جا رہے تھے توایک نامعلوم اہلکار کے مطابق، ان کی جان خطرے میں تھی، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان بھی رئیسی کے ساتھ ہیلی کاپٹرمیں تھے۔

ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک ترک ڈرون نے ایک ذریعہ کا پتہ لگایا تھا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ تھا، اور اس نے تہران کے حکام کو کوآرڈینیٹ فراہم کیے تھے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ملک کو یقین دلایا کہ افسوسناک حالات کے باوجود ریاستی امور میں خلل نہیں ڈالا جائے گا۔

خراب موسم آفت کا ایک اہم عنصر

پہلی اطلاعات کے مطابق، خراب موسم اس آفت کا ایک اہم عنصر تھا، جس سے امدادی کارروائیوں کو مزید مشکل بنا دیا گیا۔ تہران نے حکم دیا کہ ایلیٹ پاسداران انقلاب اور دیگر تمام دستیاب وسائل بشمول فورسز کو تلاش اور بچاؤ کی کوششوں کے لیے استعمال کیا جائے۔

وائرل ہونے والی ویڈیوز میں ریسکیو ورکرز کو جی پی ایس ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ وہ ایک سیاہ، برفانی طوفان سے متاثرہ پہاڑی علاقے میں تلاش جاری رکھے ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی کے ڈرون سے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی نشاندہی

پاکستان، آذربائیجان اور دیگر اردگرد کے ممالک نے اپنی تشویش کا اظہار کیا اور تعاون کا اعلان کیا۔

ایرانی حکام کی درخواست کے بعد، ترکی نے ایک ڈرون، ایک ہیلی کاپٹر، کاریں اور امدادی عملہ روانہ کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن کو بھی حادثے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کی کوشش میں، یورپی یونین نے ہنگامی سیٹلائٹ میپنگ کا سامان فراہم کیا۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں